سی سی پی او لاہور کا بدانتظامی پر 3 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمات کا حکم

اپ ڈیٹ 02 نومبر 2020
سی سی پی او لاہور نے مقدمات کا حکم دیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
سی سی پی او لاہور نے مقدمات کا حکم دیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: کپیٹل سٹی پولیس افسر عمر شیخ نے غیرقانونی حراست، نجی عقوبت خانہ (ٹارچر سیل) اور اختیارات کے غلط استعمال میں ملوث 3 پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نواز ٹاؤن کے سابق ایس ایچ او تیمور عباس، چیک پوسٹ انچارج حیدر علی اور اے ایس آئی ساجد کے خلاف اختیارات کے غلط استعمال، غیرقانونی حراست اور ملزم کو بےجا حمایت دینے پر 2 مقدمات درج کیے گئے۔

مزید پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثے: سی سی پی او لاہور نے 197 اہلکاروں و افسران کے ریکارڈ طلب کرلیے

اس کے علاوہ نواب ٹاؤن پولیس نے سابق ایس ایچ او تیمور عباس کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا تھا جس میں وہ دوران انکوائری کار چوری کے واقعات اور رشوت لینے میں ملوث ملزمان کو تحفظ فراہم کرنے میں قصوروار پائے گئے تھے۔

ایس ایچ او ملکیت کی تصدیق کے بغیر گاڑیوں کی چوری کے مقدمات درج کرنے اور ایک ملزم خرم شہزاد کو تحفظ بھی فراہم کرنے میں ملوث تھا۔

تاہم سی سی پی او عمر شیخ نے واقعے کا نوٹس لیا اور انکوائری کے بعد سابق ایس ایچ او کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا۔

اس کے علاوہ انہوں نے دھوکا دہی میں ملوث ملزم کی گرفتاری کے لیے ایک پولیس ٹیم بھی تشکیل دی۔

یہ بھی پڑھیں: سی سی پی او کے 'نامناسب رویے' پر لاہور پولیس عدم اطمینان کا شکار

ایک اور کیس میں اڈہ پائلٹ چیک پوسٹ انچارج حیدر علی اور ان کے ماتحت اے ایس آئی ساجد اختیارات کے غلط استعمال کرنے اور نجی مقام پر شہریوں کو غیرقانونی حراست میں رکھنے میں قصوروار پائے گئے۔

سی سی پی او کی جانب سے ان دونوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا اور کہا گیا کہ کسی بھی صورت میں اختیارات کا غلط استعمال، غیرقانونی حراست اور نجی عقوبت خانہ چلانے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔


یہ خبر 02 نومبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں