انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2020
انہوں نے بتایا کہ مقامی کرنسی کے مقابلے میں 14 پیسے کی کمی دیکھنے میں آئی — فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے بتایا کہ مقامی کرنسی کے مقابلے میں 14 پیسے کی کمی دیکھنے میں آئی — فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان میں انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر آگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادو شمار کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 6 ماہ کی کم ترین سطح پر گر کر 159.97 روپے پر آگیا۔

مزید پڑھیں: سونے کی قیمت میں 1100 روپے اضافہ

انہوں نے بتایا کہ مقامی کرنسی کے مقابلے میں 14 پیسے کی کمی دیکھنے میں آئی۔

عارف حبیب لمیٹڈ کی تجزیہ نگار ثنا توفیق نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ترسیلات زر میں اضافے (مالی سال 2021 کے آغاز سے 2 ارب ڈالر)، پانچ سال کے بعد سہ ماہی کرنٹ اکاؤنٹ میں 79 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سرپلس، تمام اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں کمی کی باعث مثبت تبدیلی دیکھنے میں آئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ دسمبر 2020 تک جی 20 پر ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کے قرض کی ادائیگی میں تاخیر اور روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے اجرا سے تبادلہ کی شرح میں بہتری نظر آئی ہے۔

انہوں نے روپے کی قدر میں مزید استحکام کی پیشگوئی کی۔

مزید پڑھیں: بجلی کی قیمت میں کمی سے معیشت کا پہیہ تیز چلے گا، حماد اظہر

انہوں نے کہا کہ ان عوامل کو دیکھتے ہوئے ہم توقع کرتے ہیں کہ روپے کی قدر دسمبر 2020 تک 159-161 کی حد میں رہے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز انٹربینک میں ڈالر 14 پیسے کم ہو کر 160 اشاریہ 10 پیسے کا ہوگیا تھا جس کے بعد روپے کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 40 پیسے سے تنزلی کا شکار ہو کر 160 روپے کا ہوگا تھا۔

علاوہ ازیں اسلام آباد میں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ ملک میں معاشی استحکام لانے اور اس میں مزید بہتری سے متعلق سخت فیصلے کیے جس میں قابل ذکر امر امیر طبقوں سے ٹیکس وصول کرنا شامل ہے جبکہ کورونا سے قبل 17 فیصد ٹیکسز میں اضافہ کیا گیا۔

مزیدپڑھیں: پاور ڈویژن کا گردشی قرض 22 کھرب 60 ارب روپے تک پہنچ گیا

انہوں نے کہا تھا کہ گزشتہ 4 مہینے کے دوران ایک ہزار ارب روپے سے زائد ٹیکسز جمع کیے گئے۔

حفیظ شیخ نے کہا تھا کہ حکومت نے اپنے اخراجات کو غیرمعمولی انداز میں کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا اور اس ضمن میں صدر سے لے کر کابینہ کے اخراجات میں نمایاں کمی کی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں