ٹرمپ چلے گئے اب ان کے دوست عمران خان کی باری ہے، سراج الحق

اپ ڈیٹ 08 نومبر 2020
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پاکستان کی تاریخ میں ناکام ترین حکومت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت پاکستان کی تاریخ میں ناکام ترین حکومت ہے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے وزیراعظم عمران خان کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے انہیں کہا ہے کہ وزیراعظم جھوٹوں کا ورلڈ کپ بلامقابلہ جیت جائیں گے لیکن اب ان کے دوست ٹرمپ جاچکے ہیں اور ان کی باری ہے۔

خیبر پختونخوا (کے پی) کے علاقے بونیر میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عوامی جلسے سے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ 'ماضی میں جناب عمران خان صاحب نے فرمایا تھا کہ دنیا کو میری اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسی دلیر قیادت کی ضرورت ہے، آپ کے دوست صدر ٹرمپ جاچکے ہیں اب آپ کی باری ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اگر جھوٹوں کا عالمی مقابلہ ہوجائے تو موجودہ وزیراعظم عالمی ورلڈ کپ بلا مقابلہ جیت سکتے ہیں'۔

سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ 'پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پچھلی حکومتوں کا ہی تسلسل ہے، پیپلز پارٹی (پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پرویز مشرف کے بھگوڑوں نے مل کر، ان کے سابق وزرا اور اراکین نے مل کر پی ٹی آئی جماعت بنائی اور پھر ملک پر قبضہ کرلیا'۔

یہ بھی پڑھیں: 'کیا آپ پوری پی ڈی ایم کو جیل میں ڈال سکتے ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ 'اس حکومت نے بین الاقوامی میڈیا کی پشت پناہی سے عوام کو گمراہ کیا اور ان 800 دنوں میں پی ٹی آئی نے عوام کی گردن کو مروڑا اور عوام کا خون نچوڑا ہے'۔

وفاقی حکومت کو مخاطب کرکے ان کا کہنا تھا کہ 'اب آپ کے پاس تقریر کرنے کے لیے مواد بھی موجود نہیں ہے، مشیروں سے پوچھتے ہیں آج کیا کہنا ہے، مشیر کہتے ہیں یہ وعدہ کرنا ہے پھر وزیراعظم فرماتے ہیں یہ وعدہ تو میں نے کل کیا تھا آج کوئی نیا وعدہ بتائیے تو پھر میں پوچھتا ہوں آپ کب تک لوگوں کو دھوکا دیں گے؟ آپ کے دھوکے، فراڈ، سبز باغ اور جھوٹ کے اعلانات لوگ سن سن کر تھک چکے ہیں اور میں دیکھ رہا ہوں کہ جن لوگوں نے آپ کو ووٹ دیا تھا اور آپ کی حمایت کی تھی اب وہ شرمندہ ہیں'۔

—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک
—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے ہمارے بچوں کو تعلیم اور غریبوں کو علاج سے محروم کردیا ہے، انہوں نے کشمیریوں کے ساتھ غداری کی ہے، انہوں نے ہمارے کلچر، ہمارے حال اور مستقبل کو تباہ کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ تشکیل، وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ آج ہمارے ملک میں لوگ ایسی حالت میں صبح وشام گزار رہے ہیں کہ اب ان کے لیے ان کے بچے بھی بوجھ بن گئے ہیں، اس حکومت نے ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا، لوگوں کا صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ہے، آپ نے معیشت، صنعت اور زراعت کو تباہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'مجھے یاد ہے کہ ایک وقت ایسا بھی تھا کہ عمران خان صاحب نے فرمایا تھا آج دنیا کو میری اور ٹرمپ جیسی دلیر قیادت کی ضرورت ہے تو آج آپ کے دوست ٹرمپ تو چلے گئے ہیں اب آپ کی باری ہے، لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

اپنے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا تھا کہ پشاور کے گورنر ہاؤس کو یونیورسٹی بنائیں گے عوام سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ بتائیں کیا گورنر ہاؤس یونیورسٹی بن گیا یا انہوں نے جھوٹ بولا تھا؟ انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ میں 50 لاکھ گھر بنا کر دوں گا، بونیر میں 50 لاکھ یا ایک لاکھ یا ایک ہزار بھی چھوڑیں صرف ایک گھر بھی بنا کر کسی کو دیا گیا یا پھر جھوٹ بولا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ حکومت پاکستان کی تاریخ میں ناکام ترین حکومت ہے'۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ 'یہ حکومت پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا تحفہ ہے کیونکہ انہی جماعتوں کے لوگ اس میں شامل ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: چکوال کی بااثر سیاسی شخصیت نے پی ٹی آئی سے علیحدگی اختیار کرلی

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) میں فرق کرتے ہیں میں انہیں بتادوں کہ ان کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے، تعلیمی، معاشی، خارجہ پالیسی اور کشمیر کی پالیسی پر ان کے درمیان لڑائی نہیں ہے اور نہ ہی نبی کریم ﷺ کی شان اور ان کے ناموس کے تحفظ پر ان کے درمیان کوئی لڑائی ہے، ان کے درمیان صرف مفادات کی لڑائی ہے۔

—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک
—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک

سربراہ جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ 'بڑی دلچسپ بات بتادوں آج اسلام اباد میں جب پی ٹی آئی کے حکمران ایک دوسرے سے بات کرتے ہیں تو ایک لاحقہ استعمال کرتے ہیں وہ نااہل کا لاحقہ ہے، نالائق کا لاحقہ ہے اور خود ایک دوسرے کو نالائق اور نااہل کہتے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے بتایا گیا کہ بونیر میں آٹے کی بوری 1420 روپے، گھی ایک کلو 250 روپے، دال ایک کلو 130 روپے، چائے ایک کلو 750 روپے اور چینی فی کلو 105 روپے مل رہی ہے جبکہ ماضی میں چینی 55 روپے کلو ملتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید شرم کی بات یہ ہے کہ عالمی ادارے نے سروے کیا کہ پاکستان میں کونسی بیماری زیادہ پھیل رہی ہے تو پتا چلا کہ ڈپریشن میں اضافہ ہوگیا ہے جبکہ بلڈ پریشر اور ڈپریشن کی ادویات کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافہ کیا گیا۔

مزید پڑھیں: 'ہمارا مقابلہ عمران خان سے نہیں بلکہ اس کو لانے والوں سے ہے'

انہوں نے کہا کہ مجھے وہ کام بتادیں جو پی ٹی آئی حکومت نے 2 سال میں مکمل کیا ہو، وہ تبدیلی لے کر آئے ہیں، میں نے پوچھا کون سی تبدیلی تو بتایا گیا کہ ہم نے آئی جی پی کو 4 مرتبہ، چیف سیکریٹری کو 5 مرتبہ اور ڈی سی کو تبدیل کیا ہے۔

—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک
—فوٹو: جماعت اسلامی فیس بک

سراج الحق نے کہا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہیں جاؤں گا، میرا نیب کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہے، میرا کسی شوگر مل کے بل یا کسی کارخانے کے بل کا مسئلہ نہیں ہے، اللہ نے مجھے موقع دیا تو میں نیب کے کارندوں کو جمع کرکے ان سے حساب کتاب کروں گا، ان کو جیلوں میں ڈالوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میرا مسئلہ غریب عوام کا مسئلہ ہے کاشت کار، دہقان، نوجوان، یتیم اور بیوہ کی کفالت کا مسئلہ میرا مسئلہ ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ خدا کی قسم میں اور میری جماعت کی ساری قیادت آپ کے لیے سر ہتھیلی پر رکھ کر یہاں موجود ہے تو اس لیے پاکستان کی عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ کراچی سے لے کر چترال تک اب قوم کو انقلاب کے لیے تیار رہنا چاہیے میں آج بونیر اس لیے آیا ہوں تاکہ میں ٹمپریچر دیکھ سکوں کہ لوگ اسلام آباد اور پشاور کے لیے میرے ساتھ جانے کے لیے تیار ہیں کہ نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج میں ایک بار پھر آپ کے ساتھ مل کر اللہ سے وعدوں کروں گا کہ زندگی کے آخری لمحے تک اور خون کے آخری قطرے تک ہم پاکستان کو مل کر حقیقی معنوں میں اسلامی اور خوش حال ملک بنائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں