نیوزی لینڈ کے ساحل پر پھنسی تقریباً 100 وہیلز ہلاک

26 نومبر 2020
وہیلز کی نشوونما 6 میٹر (20 فٹ) گہرے پانی میں  ہوتی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
وہیلز کی نشوونما 6 میٹر (20 فٹ) گہرے پانی میں ہوتی ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

ویلنگٹن: جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے حکام نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے دور دراز چیٹم جزائر پر بڑی تعداد میں پھنسی تقریباً 100 پائلٹ وہیلز ہلاک ہوگئیں۔

ڈان اخبار میں شائع ہونے والی فرانسیسی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق نیوزی لینڈ کے محکمہ تحفظ (ڈی او سی) نے بتایا کہ ہفتے کے اختتام پر بہت سے سمندری میملز نے خود کو جنوبی جزائر سے 800 کلومیٹر (500 میل) دور ساحل پر پھنسا لیا تھا اور اس علاقے کے دور ہونے کے باعث ریسکیو کے کام میں مشکلات پیش آئیں۔

شعبہ حیاتیاتی تنوع کی جیما ویلچ کا کہنا تھا کہ محکمہ وائلڈ لائف کے افسران جب ساحل پر پہنچے تو 69 وہیل مچھلیاں پہلے ہی مرچکی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے ساحل میں پھنسی 145 وہیلز ہلاک

ان کا کہنا تھا کہ 28 پائلٹ وہیلز اور 3 ڈولفنز کو، جو پیر کے روز شروعاتی طور پر ساحل پر پھنسی تھیں، آسان موت دے دی گئی۔

ویلچ نے کہا کہ خراب سمندری حالات اور پانی میں بڑے پیمانے پر وائٹ شارک کی موجودگی کے امکانات کو دیکھتے ہوئے جانوروں کو روک دیا گیا تھا جو اس طوفانی حالت میں اکثر پانیوں میں آجاتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مقامی برادری ماوری کے افراد نے وہیل مچھلیوں کی روحوں کو اعزاز دینے کے لیے ایک تقریب منعقد کی جبکہ انہیں قدرتی طور پر سڑنے یا تحلیل ہونے کے لیے چھوڑ دیا گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں وہیل شارک کے نمونے سے اس کی عمر کا تعین

نیوزی لینڈ کے چیٹم جزائر کے مقام پر 1918 میں ایک ہزار مچھلیوں نے خود کو ساحل پر پھنسا لیا تھا جو ساحل پر پھنس جانے والی مچھلیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

نیوزی لینڈ کے سمندر میں پائی جانے والی سب سے عام نوع پائلٹ وہیلز کی ہے اور اس کی نشوونما 6 میٹر (20 فٹ) گہرے پانی میں ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہیلز کے بڑے پیمانے پر ساحل پر پھنسنے کی وجوہات اب بھی معلوم نہیں ہوسکی ہیں حالانکہ دہائیوں سے سائنسدان اس حقیقت یا رجحان کو جاننے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔

وہیلز کے پھنسے کے حوالے سے مختلف نظریات ہیں جس میں کسی بیمار لیڈر کو ڈھونڈتے ہوئے، شکاریوں کی موجودگی یا موسمی شدت کی وجہ سے ساحل پر پہنچا شامل ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں