اوباما کا دورہ روس منسوخ

شائع August 7, 2013

امریکی صدر بارک اوباما اور روسی صدر ولادمیر پیوٹن ایک ملاقات کے دوران، اے پی، فوٹو۔۔۔

واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما کا دورہ روس تعلقات میں پیش رفت میں کمی اور ایڈورڈ سنوڈن کے معمالے پر مایوسی کے باعث منسوخ کر دیا گیا ہے۔

وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز کہا ہے کہ ماسکو میں امریکہ روس سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا گیا ہے۔

منگل کی شب ایک ٹاک شو انٹرویو میں اوباما نے روس کے ساتھ تعلقات پر بات چیت کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ روس واپس "سرد جنگ زہنیت" کی طرف بڑھ رہا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جے کارنے نے ایک بیان میں کہا کہ صدر اوباما کے پہلے دور حکومت میں روس سے تعلقات کو بہت زیادہ اہمیت دی گئی لیکن تعلقات میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی.

جے کارنے نے کہا کہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران ماسکو کے ساتھ میزائل ، دفاع اور اسلحہ کو کنٹرول کرنا، تجارت ، عالمی سیکیورٹی کے معاملات، ہیومن رائٹس اور سول سیکیورٹی جیسے کئی معاملات پر خاطر خواہ کامیابی نہیں ہو سکی ہے۔

جے کارنے کا کہنا تھا کہ امریکہ نے روس پر واضح کر دیا ہے کہ ہم مذید تعمیری اقدام پر یقین رکھتے ہیں، اس وقت تک سربراہی ملاقات ممکن نہیں جب تک ہمارے ایجینڈے پر مثبت پیش رفت نہ ہو۔

جے کارنے کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے سنوڈن کو عارضی پناہ دینے کے فیصلے پر امریکہ کو مایوسی ہوئی ہے۔

گزشتہ ہفتے روس نے امریکہ کو مطلوب خفیہ امریکی نگرانی کے پروگرام کو منظر عام پر لانے والے سابق سی آئی اے اہلکار ایڈورڈ سنوڈن کو عارضی پناہ دی ہے۔

اوباما کو ستمبر کے اوئل میں سینٹ پیٹرس برگ میں جی 20 سربراہی اجلاس کے بعد روسی صدر ولادیمیر سے ماسکو میں ملاقات کرنی تھی۔

وائٹ ہاوس نے کہا ہے کہ ستمبر میں اوباما جی 20سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے، اور وہ روس سے پہلے سویڈن کا دورہ کریں گے۔

وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ سویڈن امریکہ کا قریبی دوست اور پارٹنر ہے۔

یو ایس سیکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری اور دفاعی سیکریٹری چک ہیگل واشنگٹن میں جمعہ کے روز اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے، جس میں دو طرفہ تعلقات. اور دیگر معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔

دوسری جانب روس نے امریکی صدر بارک اوباما کی طرف سے سربراہی ملاقات کی منسوخی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

پیوٹن کے خارجہ پالیسی کے کلیدی ساتھی یورے یوشاکو نے رپورٹر کو بتایا کہ ہم مایوس ہوئے، انہوں نے کہا فیصلے کا تعلق امریکی خفیہ معلومات افشا کرنے والے ایڈورڈ سنوڈن سے ہے۔ جسے گزشتہ ہفتے روس میں عارضی پناہ دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ فیصلہ کا تعلق امریکی اسپیشل سروس اہلکار سنوڈن سے ہے جو ہمارا پیدا کردہ نہیں ہے۔

یوشاکو نے کہا کہ امریکہ روس کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات کیلئے تیار نہیں ہے۔ لیکن روس اوباما کو اب بھی دورہ کی دعوت دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ تمام کلیدی معاملات اور کثیر جہتی ایجنڈے پر کام کرنے کیلئے تیار ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025