تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرنے والی کمیٹی کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2020
الیکشن کمیشن کی کمیٹی کا اجلاس آج ہونا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی
الیکشن کمیشن کی کمیٹی کا اجلاس آج ہونا تھا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اکاؤنٹس کا آڈٹ کرنے والی الیکشن کمیشن پاکستان (ای سی پی) کی اسکروٹنی کمیٹی کا اجلاس مدت کے لیے ملتوی کردیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع کے مطابق ای سی پی کی اسکروٹنی کمیٹی جسے تحریک انصاف کے اکاؤنٹس کا ’جلد از جلد‘ نیا آڈٹ کرنے کا ٹاسک دیا گیا تھا اس نے اجلاس کو غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردیا۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کا آج (بدھ) کو اجلاس تھا لیکن کورونا وائرس کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا، اس اجلاس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس: الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ مسترد کردی

ایک ای سی پی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اجلاس کو ای سی پی کے گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے اس سرکلر کی تعمیل میں ملتوی کیا گیا، جس میں ملک بھر میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کو دیکھتے ہوئے لوگوں کا تحفظ یقینی بنانے کا کہا گیا تھا۔

واضح رہے کہ ای سی پی ڈائریکٹر جنرل برائے قانون کی سربراہی میں مارچ 2018 میں ایک کمیٹی قائم کی گئی تھی تاکہ ایک ماہ میں پی ٹی آئی کے اکاؤنٹس کا آڈٹ مکمل کیا جائے۔

بعد ازاں اس کی مدت میں توسیع کی گئی تھی اور رواں سال 2 جون کو ای سی پی نے کمیٹی کو اپنی رپورٹ جمع کروانے کے لیے 17 اگست کی حتمی ڈیڈلائن دی تھی۔

اسی طرح کمیٹی نے 13 اگست کو جانچ پڑتال مکمل کرکے کمیشن کو رپورٹ جمع کروائی تھی، جسے ’نہ مکمل نہ تفصیلی‘ ہونے کی وجہ سے مسترد کردیا گیا تھا۔

ای سی پی نے اپنے 27 اگست کے حکم میں کہا تھا کہ 'اسکروٹنی کمیٹی نے دونوں جماعتوں کے فراہم کردہ اور اسٹیٹ بینک سے حاصل کردہ دستاویزات کی بنیاد پر نہ تو ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی نہ ہی دستاویزات سے شواہد کا جائزہ لیا اور ٹھوس رائے قائم کرنے میں ناکام رہی‘۔

کمیٹی کی سرزنش کرتے ہوئے ای سی پی نے کہا تھا کہ کمیٹی کا یہ فرض اور ذمہ داری تھی کہ اس کے پاس دونوں جماعتوں کے جمع کروائی گئی ہر دستاویز کی صداقت، حقیقت اور ساکھ کی جانچ پڑتال کرے۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا تھا کہ کمیٹی کے پاس دستاویز کی تصدیق اور دیگر چیزوں کے لیے مناسب فورم، ذرائع اور افراد سے رابطہ کرنے کا اختیار تھا۔

ای سی پی نے کہا تھا کہ اعترافی طور پر قانون دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے صداقت اور ساکھ کا معیار فراہم کرتا ہے لیکن کمیٹی نے اس سلسلے میں مناسب طریقہ کار کو اختیار نہیں کیا۔

الیکشن کمیشن نے اپنے حکم نامے میں یہ بھی کہا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ میں کوئی حتمی نتیجہ اخذ نہیں کیا گیا۔

ای سی پی کا کہنا تھا کہ 'یہ کہنا تکلیف دہ ہے کہ 28 سے 29 گزر جانے کے باجود ہدایات پر سختی سے عمل نہیں کیا گیا'۔

ساتھ ہی کمیشن نے کمیٹی کو تازہ جانچ پڑتال کرنے اور اسے جتنی جلد ممکن ہو جمع کروانے کا حکم دیا تھا لیکن کہا تھا کہ اس میں 6 ہفتوں سے زائد کا وقت نہ لگے۔

یہ بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس میں ای سی پی کی اسکروٹنی کمیٹی نے دوبارہ کام شروع کردیا

تاہم کمیٹی نے ای سی پی کی جانب سے مقرر کردہ ایک اور ڈیڈلائن کو پورا نہیں کیا اور اس کے بعد معمولی سی پیش رفت کی گئی۔

کمیٹی کا آخری اجلاس 21 اکتوبر کو ہوا تھا اور اس کے بعد یہ 26 نومبر کو ہونا تھا لیکن ایس پی پی کے ڈائریکٹر جنرل (قانون) جو کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں ان کے بھائی کے انتقال کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔

بعد ازاں 9 دسمبر اس اجلاس کے لیے نئی تاریخ تھی لیکن اسے بھی کووڈ 19 کی صورتحال کے باعث اب ملتوی کردیا گیا۔

یہ خبر 9 دسمبر 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں