2 ہزار فٹ کی بلندی سے گر کر بھی کام کرنے والا آئی فون

15 دسمبر 2020
— فوٹو بشکریہ نائن ٹو فائیو میک
— فوٹو بشکریہ نائن ٹو فائیو میک

ایپل کے آئی فون دنیا بھر میں بہترین سمجھے جاتے ہیں اور یہ کتنے پائیدار ہوتے ہیں اس کی ایک مثال حالیہ دنوں میں سامنے آئی جو دنگ کردینے والی ہے، درحقیقت ایسا لگتا ہے کہ نوکیا 3310 کی جو مثالیں دی جاتی ہیں، ان کی ٹکر پر امریکی کمپنی کی ڈیوائسز کو بھی رکھا جاسکتا ہے۔

آپ کے خیال میں اگر کوئی اسمارٹ فون طیارے میں پرواز کے دوران نیچے زمین پر گرجائے تو اس کے بچنے کا امکان ہوگا؟

ایسا ہی کچھ برازیل کے ڈاکو مینٹری بنانے والے ایرنسٹو گالیٹو کے ساتھ ہوا، جن کا آئی فون طیارے سے نیچے گرا اور حیران کن طو رپر محفوظ رہا، جبکہ کیمرے نے یہ پورا واقعہ بھی ریکارڈ کرلیا۔

نائن ٹو فائیو میک کے مطابق ایرنسٹو گالیٹو اپنے ایک پراجیکٹ کے لیے ریو ڈی جنیرو کے ایک ساحلی علاقے کابو فریو کے اوپر پرواز کررہے تھے اور انہوں نے آئی فون 6 ایس کو پکڑا ہوا تھا تاکہ طیارے کی چھوٹی کھڑکی سے کچھ تصاویر کھینچ سکیں، مگر تیز ہوا کے نتیجے میں فون ہاتھ سے چھٹ کر نیچے گرگیا۔

اس وقت تو انہیں لگا کہ اب وہ اپنے آئی فون سے محروم ہوگئے ہیں مگر جب انہوں نے فائنڈ مائی ایپ کو استعمال کیا تو حیران کن طور پر آئی فون آن تھا اور ساحل کے درمیان کہیں پڑا تھا۔

وہ اس جگہ پہنچے اور وہاں ان کا گمشدہ آئی فون لگ بھگ بالکل ٹھیک موجود تھا۔

انہوں نے بتایا 'فون گرنے کے بعد بھی میرا خیال تھا کہ میں اسے ڈھونڈ سکتا ہوں اور اگر وہ پانی میں نہیں گرا تو ڈھونڈنا مشکل نہیں ہوگا، یہ فون 2 ہزار فٹ کی بلندی سے گرا، مگر اسے کچھ نہیں ہوا'۔

اس فون پر کچھ خراشیں ہی پڑیں حالانکہ اس کے تحفظ کے لیے کوئی خاص انتظام نہیں تھا، بس معمول کا فون کیس اور اسکرین پراٹیکٹر ہی استعمال کیا گیا تھا۔

ایرنسٹو گالیٹو کے بقول 'یہ کچھ ایسا ہے کہ اگر آپ کسی کو بتائیں تو وہ یقین نہیں کرے گا'۔

ویسے یہ پہلی بار نہیں جب ایک آئی فون کسی طیارے سے گرا اور بچ گیا۔

2018 میں ایک فوٹوگرافر ہاﺅکر سنورسن آئس لینڈ گئے تھے تاکہ اس خوبصورت ملک کی تصاویر کھینچ سکیں۔

اس دورے کے دوران ایک موقع پر وہ ایک چھوٹے طیارے کی کھڑکی سے ہاتھ باہر نکالے بیٹھے تھے تاکہ آئی فون 6 ایس سے ویڈیو بناسکیں مگر بدقسمتی سے ایک جھٹکے کے نتیجے میں فون ہاتھ سے پھسل کر 200 فٹ نیچے پہاڑی علاقے میں گر گیا جہاں ایک دریا میں طغیانی کی وجہ سے پانی پھیلا ہوا تھا جبکہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار تھیں۔

چونکہ وہ فون اتنی بلندی سے گرا تھا تو فوٹوگرافر نے سوچا کہ اب آئی فون 6 ایس کو بھول جانا چاہیے اور ایسا ہی کیا۔

مگر 13 ماہ بعد ہائیکرز کے ایک گروپ نے اس فون کو دریافت کرلیا جو حیرت انگیز طور پر سخت موسمیاتی حالات کے باوجود لگ بھگ ٹھیک کام کررہا تھا۔

ان ہائیکرز نے فوٹوگرافر سے رابطہ کرکے بتایا کہ ان کا گمشدہ فون مل گیا ہے اور ایک سال تک آئس لینڈ کے سخت موسم کو جھیل کر کام کررہا ہے۔

حیران کن طور پر فون گرنے سے بس ایک فیچر متاثر ہوا اور وہ فون کرتے ہوئے آواز دوسری جانب نہ جانا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں