فواد عالم کی سنچری کے باوجود پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست

30 دسمبر 2020
نیل ویگنر نے سیدھے پیر میں دو فریکچر کے باوجود بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا— فوٹو: اے ایف پی
نیل ویگنر نے سیدھے پیر میں دو فریکچر کے باوجود بہترین باؤلنگ کا مظاہرہ کیا— فوٹو: اے ایف پی

نیوزی لینڈ نے فواد عالم کی سنچری کے باوجود پاکستان کو پہلے ٹیسٹ میچ میں شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

ماؤنٹ منگنوئی میں کھیلے گئے سیریز کے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کی جانب سے دیے گئے 373 رنز کے ہدف کے تعاقب میں 71رنز 3 کھلاڑی آؤٹ سے اننگز کا آغاز کیا تو فواد عالم اور اظہر علی وکٹ پر موجود تھے۔

دن کے آغاز میں ہی نیوزی لینڈ کو اس وقت اہم کامیابی ملی جب سابق کپتان اظہر علی 75 کے مجموعی اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

اس موقع پر فواد عالم کا ساتھ دینے کپتان محمد رضوان آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے سنبھل کر ذمے دارانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی۔

محمد رضوان اور فواد عالم نے 165رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان اور فواد عالم نے 165رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی

دونوں کھلاڑیوں نے عندہ کھیل پیش کرتے ہوئے نہ صرف کھانے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی بلکہ نیوزی لینڈ کے باؤلرز کا چائے کے وقفے تک بھی بھرپور امتحان لیتے ہوئے انہیں وکٹ سے محروم رکھا۔

اس دوران گزشتہ اننگز میں ففٹی اسکور کرنے والے محمد رضوان نے اس انگز میں بھی اپنی نصف سنچری مکمل کر لی۔

دوسرے اینڈ سے فواد عالم ڈٹے رہے اور ایک عرصے تک قومی سے باہر رکھے جانے والے بلے باز نے کارکردگی سے جواب دیتے ہوئے عمدہ سنچری اسکور کی۔

فواد اور رضوان نے پانچویں وکٹ کے لیے 165 رنز کی شراکت قائم کر کے میچ کو دلچسپ بنانے کے ساتھ ساتھ ڈرا کی امید بھی پیدا کردی۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب 60 رنز بنانے والے رضوان کو وکٹوں کے سامنے پی لانے کی پاداش میں آؤٹ قررا دیا گیا، رضوان کو فیلڈ امپائر نے ناٹ قررا دیا جس پر نیوزی لینڈ نے ریویو لینے کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ثابت ہوا۔

فواد عالم نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی
فواد عالم نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے سنچری اسکور کی— فوٹو: اے ایف پی

تاہم پاکستان کو اصل دھچکا اس وقت لگا جب فریکچر پیر کے ساتھ باؤلنگ کرنے والے کیوی فاسٹ باؤلر نیل ویگنر نے فواد عالم کی اننگز کا خاتمہ کردیا، بائیں ہاتھ کے بلے باز نے 269 گیندوں پر 102 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

یاسر شاہ کا وکٹ پر قیام بھی مختصر رہا جس کے بعد پاکستان کی تمام تر امیدیں پہلی اننگز کے ہیرو فہیم اشرف سے وابستہ تھیں لیکن وہ بھی 19 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔

محمد عباس اور شاہین شاہ آفریدی نے مزید 4 اوورز تک بیٹنگ کر کے شکست کو ٹالنے کی کوشش کی جس کے بعد پاکستان کی آخری بیٹنگ جوڑی کو ڈرا کے لیے مزید 10اوورز بیٹنگ کرنی تھی۔

نسیم شاہ اور شاہین شاہ آفریدی نے چھ اوورز تک سنبھل کر بیٹنگ کی جس کے بعد پریشانی سے دوچار کین ولیمسن باؤلنگ کے لیے عباس کو آؤٹ کرنے والے مچل سینٹنر کو لے کر آئے اور ان کا یہ فیصلہ بالکل درست ثابت ہوا۔

نسیم شاہ اس گیند کو کھیلنے کے حوالے سے شش و پنج میں نظر آئے اور اسی کشمکش میں سینٹرنر کی گیند پر انہی کو کیچ دے بیٹھے۔

پاکستان کی پوری ٹیم میچ کے اختتام سے چار اوورز قبل 271 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی اور نیوزی لینڈ نے میچ میں 101 رنز سے فتح حاصل کر کے سیریز میں بھی 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔

نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن کو پہلی اننگز میں عمدہ سنچری اور بہترین انداز اقیادت پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا دوسرا ٹیسٹ میچ 3 جنوری سے کرائسٹ چرچ میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ماڈرن مُلا Dec 30, 2020 12:16pm
پاکستان نے اپنی پوزیشن سے بہتر کارگردگی دکھائی۔ کم سے کم فائٹ بیک کیا جس کی ان سے کم اُمید تھی۔ بہرحال، ان کو گروم کریں اور کرکٹ سیاست، کرکٹ کے سیاست دانوں اور سٹے کے عاشقوں سے دور رکھیں۔