پودینہ کو تو آپ نے دیکھا ہی ہوگا اور اس کی مہک ہوسکتا ہے پسند بھی کرتے ہو جبکہ مختلف پکوان تو اس کے بغیر ادھورے لگتے ہیں۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ یہ سبز پتے آپ کی صحت پر کیا جادوئی اثرات مرتب کرسکتے ہیں؟

اس کو تیل کی شکل میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے، کھانے میں ڈالا جاسکتا ہے یا چائے میں بھی اس کے پتوں کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

پیٹ درد سے نجات

پودینے میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو غذائی نالی کو پرسکون کرتے ہیں، کچھ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ پودینے سے پیٹ درد میں کمی آسکتی ہے۔

کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ اس سے کیموتھراپی کے نتیجے میں متلی اور قے جیسے مسائل کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔

ہاضمے کے لیے مفید

پودینے کے تیل کے کیپسول پیٹ میں اضافی گیس، قبض اور ہیضے سے ریلیف دلاسکتے ہیں۔

سردرد میں کمی

مینتھول پودینے کا بنیادی جز ہے، کچھ تحقیق رپورٹس کے مطابق اس سے آدھے سر کے درد میں کمی آسکتی ہے، جبکہ کچھ رپورٹس میں بتایا گیا کہ پودینے کے تیل کو کنپٹی اور ماتھے میں لگانے سے تناؤ سے ہونے والے سردرد کو دور بھگایا جاسکتا ہے۔

منہ کے جراثیموں کو ختم کرے

پودینے کا استعمال نہ صرف سانس کی بو ختم کرتا ہے بلکہ اس کی جراثیم کش خصوصیات بو کا باعث بننے والے ذرائع یعنی جراثیموں سے بھی نجات دلاتی ہے۔

ایسا مانا جاتا ہے کہ پودینے سے دانتوں میں بیکٹریا کی نشوونما رک ااتی ہے جس سے انہیں صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

بند ناک کھولے

مینتھول اکثر نزلہ زکام اور کھانسی کی ادویات میں شامل کیا جانے والا اہم جز ہوتا ہے اور یہی پودینے کی مہک کا باعث بھی ہوتا ہے، جبکہ جراثیم کش خصوصیات موسمی نزلہ زکام سے لڑتی ہیں، جس سے بند ناک کھل جاتی ہے اور سانس لینا آسان ہوتا ہے۔

جسمانی توانائی بڑھائے

اگر تو آپ کو اکثر جلد تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے تو توانائی میں اضافے کے لیے پودینے کا تیل مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

ماہرین یقینی طور پر تو نہیں بناسکتے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے مگر پودینے کی مہک ذہن کو زیادہ چوکنا، کارکردگی کو بہتر اور سستی دور کرتی ہے۔

بیکٹریا سے لڑے

محققین نے پودینے کے تیل کو بیکٹریا جیسے ای کولی اور سالمونیلا کے خلاف آزمایا تو انہوں نے دریافت کیا کہ یہ ان کی نشوونما روک دیتا ہے۔

اسی طرح یہ نمونیا، جلد کے انفیکشنز اور دیگر امراض کا باعث بننے والے بیکٹریا کو بھی ختم کردیتا ہے۔

کھانے کی خواہش کم کرے

ایک رپورٹ کے مطابق پودینے کے تیل کی مہک بھوک کا احساس کم کرتی ہے۔ اس طرح بے وقت منہ چلانے کی عادت پر قابو پایا جاسکتا ہے جبکہ اس سے پیٹ بھرنے کا احساس بھی جلد ہوتا ہے۔

موسمی الرجیز سے تحفظ

پودینے میں ایسا مرکبات ہوتے ہیں جو الرجیز کے خلاف جسمانی ردعمل کو کم کرتے ہیں، جس سے نارک کی خارش، چھینکوں اور آنکھوں کی سرخی کا کم سامنا ہوتا ہے۔

توجہ مرکوز کرنے میں مدد دے

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پودینے کے تیل کے کیپسولز لوگوں کو ذہنی تھکاوٹ کا شکار کیے بغیر دیر تک کام کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

پودینے کی تیز مہک بھی یاداشت کو بہر کرتی ہے جبکہ ذہنی ہوشیاری کو بڑھاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں