مودی حکومت، بھارتی میڈیا کا گٹھ جوڑ خطرناک فوجی مہم جوئی کا باعث بنا، عمران خان

اپ ڈیٹ 18 جنوری 2021
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت بھارت کے متنازع ڈیزائنز کو بے نقاب کرتی رہے گی—فائل فو
ٹو: فیس بک
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت بھارت کے متنازع ڈیزائنز کو بے نقاب کرتی رہے گی—فائل فو ٹو: فیس بک

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت کے اپنے میڈیا نے ایسے گھناؤنے گٹھ جوڑ کا انکشاف کیا ہے جو ہمارے جوہری صلاحیت کے حامل خطے کو ایسے تنازع کے دہانے پر لا رہا ہے جس کا یہ متحمل نہیں ہوسکتا۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ سال 2019 میں، انہوں نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اس حوالے سے بات کی تھی کہ بھارت کی فاشسٹ مودی حکومت نے بالا کوٹ حملے کو کس طرح مقامی انتخابات میں فائدے کے لیے استعمال کیا۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا بعدازاں اپنے جنگی جنون کے لیے معروف ایک بھارتی صحافی کے رابطوں سے مودی حکومت اور بھارتی میڈیا کے درمیان ناپاک گٹھ جوڑ کا انکشاف سامنے آیا، جو پورے خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے نتائج کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے انتخابات جیتنے کے لیے ایک خطرناک فوجی مہم جوئی کا باعث بنا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: ارنب گوسوامی بالاکوٹ حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھا، پولیس

واضح رہے کہ وزیراعظم نے یہ بات ممبئی پولیس کی تحقیقات کی روشنی میں سامنے آنے والی رپورٹس کے تناظر میں کہی جن میں بتایا گیا تھا کہ بھارتی جارح مزاج اینکر ارنب گوسوامی بالاکوٹ پر ہونے والے حملے کے بارے میں 3 روز پہلے ہی سے باخبر تھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بالاکوٹ (حملے) کا ذمہ دارانہ، نپا تلا جواب دے کر بڑے بحران کو ٹالا اس کے باوجود مودی سرکار بھارت کو بدمعاش ریاست میں تبدیل کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ان کی حکومت مودی حکومت کے فاشزم اور پاکستان کی جانب بھارت کے متنازع ڈیزائنز کو بے نقاب کرتی رہے گی۔

عمران خان نے ایک مرتبہ پھر کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں دہشت گردی کی اسپانسر شپ، مقبوضہ کشمیر میں اس کی بدسلوکیاں اور ہمارے خلاف 15 سال سے جاری بھارت کی عالمی ڈِس انفارمیشن مہم آشکار ہوچکی ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری بھارت کو اس کے جارحانہ اور عسکری ایجنڈے سے روکے قبل اس کے کہ مودی حکومت خطے کو ایسے تنازع میں دھکیل دے جسے قابو نہ کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: بھارت کا بالاکوٹ حملے کے شواہد پیش کرنے سے انکار

خیال رہے کہ ٹیلی ویژن کی ریٹنگ میں ہیرا پھیری سے متعلق تحقیقات کے دوران ممبئی پولیس نے اپنی تحقیقات میں انکشاف کیا تھا کہ ری پبلک ٹی وی کے ایڈیٹر ان چیف ارنب گوسوامی، مودی حکومت کی جانب سے پاکستان میں 26 فروری 2019 کو ہونے والے بالاکوٹ واقعے کے بارے میں پہلے ہی سے واقف تھے۔

پولیس نے ارنب گوسوامی اور ریٹنگ کمپنی براڈکاسٹ آڈوئین ریسرچ کونسل (بی اے آر سی) کے سربراہ داس گپتا کے مابین واٹس ایپ پر ہونے والی گفتگو کو بھی تحقیقات میں شامل کیا تھا۔

ارنب گوسوامی اور داس گپتا کے مابین ہونے والی گفتگو کے اقتباسات کے مطابق ارنب گوسوامی نے 23 فروری 2019 کو داس گپتا کو متنبہ کیا تھا کہ 'ایک اور نوٹ پر کچھ اور بڑا ہوگا'۔

یاد رہے کہ 26 فروری 2019 کو بھارتی لڑاکا طیاروں نے بالاکوٹ میں فضائی حملہ کیا تھا اور اس حوالے سے نئی دہلی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے جنگجوؤں کا کیمپ تباہ کردیا ہے، تاہم پاکستان نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا تھا جب کہ بعد ازاں بھارتی وزیر دفاع نے بھی حملے سے متعلق نقصان کی تفصیلات بتانے سے معذرت کرلی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں