بھارتی حکومت نے حالیہ مہینوں میں ڈھائی سو سے زیادہ چینی ایپس پر پابندی عائد کی تھی جس کے لیے صارفین کی پرائیویسی کو جواز بنایا گیا تھا۔

ان ایپس میں ٹک ٹاک، وی چیٹ، علی بابا کا یو سی براؤزر، شیاؤمی کی متعدد ایپس اور گیمز شامل تھیں۔

اب بھارت نے 59 ایپس پر مستقل پابندی عائد کردی ہے۔

بھارتی حکومت کے مطابق ان ایپس کے نمائندگان ڈیٹا سیکیورٹی اور پرائیویسی کے حوالے سے قائل کرنے میں ناکام رہے۔

مستقل پابندی کا نفاذ سیکشن 69 اے کے تحت کرتے ہوئے ایپس پر الززام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ملکی خودمختاری کے خلاف کام کررہی تھیں۔

تاہم ابھی یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کونسی ایپس کو ہمیشہ کے لیے بھارت میں کام کرنے سے روکا گیا ہے۔

مگر ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ان 59 ایپس میں ٹک ٹاک بھی شامل ہے۔

خیال رہے کہ جون میں بھارت نے چین سے تعلق رکھنے والی 59 ایپس بشمول ٹک ٹاک، یو سی براؤزر، وی چیٹ اور بیگو لائیو پر پابندی لگائی تھی۔

بھارت نے چین کی ایپلی کیشنز کو ملکی خودمختاری، سالمیت، دفاع اور امن و امان کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے اس پابندی کا اعلان کیا تھا۔

بعدازاں جولائی میں بھارت نے مزید 47 ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کی تھی جن کے بارے میں بتایا جارہا تھا کہ یہ گزشتہ بند کی جانے والی ایپلی کیشنز کی کلون ایپلی کیشنز تھی۔

بعدازاں ستمبر میں پب جی سممیت مزید 118 ایپس پر پابندی کا نفاذ ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں