سنائی: شدت پسندوں کے اسرائیلی ڈرون سے ہلاک ہونے کا الزام

شائع August 10, 2013

فائل فوٹو—

قاہرہ: ایک مصری عسکریت پسند گروپ نے ہفتے کو الزام عائد کیا ہے کہ جس فضائی حملے میں اس کے چار ارکان ہلاک ہوئے وہ اسرائیلی تھی۔

انصار بیت المقدس نے بتایا کہ سنائی قبیلے سے تعلق رکھنے والے اس کے چار ارکان جمعہ کو اسرائیلی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گئے تاہم جمعہ کو ہی مصری فوج نے ملک کی حدود میں کسی بھی قسم کے فوجی حملے کی تردید کی تھی۔

اس گروپ نے مصری فوج پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ان حملوں میں اسرائیل کی معاونت کی اور دھمکی دی کہ وہ صہیونی ریاست پر مزید حملے کریں گے۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ مصری فوج کس طریقے سے صہیونی طیارے کو مصری حدود پار کرنے کی اجازت دے سکتی ہے۔

ہلاک ہونے والے افراد کی نماز جنازہ ہفتے کو ادا کی گئی جس کے بعد ان کی لاشوں کو آبائی علاقے شمالی سنائی روانہ کر دیا گیا۔

عینی شاہدین نے اے ایف پی کو بتایا کہ علاقے میں ٹرک پر سوار درجنوں افراد نے جہادیوں کے کالے جھنڈے کے ہمراہ مصری فوج کے اس عمل کے خلاف مارچ کیا۔

تین جولائی کو مصری فوج کی جانب سے آئینی صدر محمد مرسی کو عہدے سے برطرف کرنے اور اقتدار پر قبضے کے بعد سے اسرائیلی سرحد سے ملحقہ علاقے شمالی سنائی میں رہنے والے شدت پسندوں کے سیکیورٹی فورسز اور دیگر مقامات پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔

تاہم فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ اس علاقوں میں آپس میں مضبوط قبائلیوں کے اشتعال سے بچنے کیلیے ان کا سامنے کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔

جمعہ کو ہونے والے حملوں کے حوالے سے متضاد اطلاعات سامنے آئی تھیں۔

آفیشلز نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ فضائی حملہ مصری فوج کی جانب سے کیا گیا جس کا مقصد بڑھتے ہوئے پرتشدد واقعات پر قابو پانا کے ساتھ ساتھ سنائی میں حکومتی رٹ قائم کرنا تھا۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر دھماکے کے بعد فضا میں مصری فوج کے ہیلی کاپٹر پرواز کرتے رہے۔

جمعہ کو مصری فوج کا کہنا تھا کہ اسرائیلی سرحد کے قریبی علاقے جزیرہ نما سنائی میں دو دھماکے سنے گئے اور وہ ان کی وجوہات جاننے کیلیے تفتیش کر رہے ہیں۔

فوجی ترجمان کرنل احمد علی نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ مصری حدود میں اسرائیلی فضائی حملے میں کسی قسم کی صداقت نہیں اور یہ دعویٰ کہ اس حملے میں فوج نے اسرائیل کی معاونت کی، قطعاً بے بنیاد ہے۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025