پی آئی اے کے طیارے کو قبضے میں لینے کے پیچھے بھارتی لابی کی سازش تھی، وفاقی وزیر

اپ ڈیٹ 02 فروری 2021
غلام سرور خان نے صحافیوں سے گفتگو کی—فائل فوٹو: اے پی پی
غلام سرور خان نے صحافیوں سے گفتگو کی—فائل فوٹو: اے پی پی

ٹیکسلا/ راولپنڈی: وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ ملائیشیا میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے مسافر طیارے کو قبضے میں لیے جانے کے پیچھے بھارتی لابی کی سازش تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لیز کے تنازع پر برطانوی عدالت کے کیس کے باعث 15 جنوری کو ملائیشن حکام نے پی آئی اے کے طیارے کو روک لیا تھا تاہم بعد ازاں جمعہ کو یہ طیارہ وطن واپس آگیا تھا۔

ٹیکسلا میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے الزام لگایا کہ مسلم لیگ (ن) کی سابق حکومت نے مارکیٹ ویلیو سے زیادہ پر ایک غیرملکی کمپنی سے پی آئی اے کے لیے طیارے لیے تھے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے کا فضائی میزبان کینیڈا میں لاپتا

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کے مشیر ہوابازی شجاعت عظیم نے طیاروں کے لیز معاہدے میں کک بیکس حاصل کرنے کی مبینہ کوشش کی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ شجاعت عظیم کو کچھ بھارتیوں کی جانب سے ’کنٹرولڈ‘ کیا جاتا تھا۔

غلام سرور کا کہنا تھا کہ مذکورہ طیارے کی لیز گزشتہ برس جولائی میں ختم ہوگئی تھی اور حکومت نے اسے نہ بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا۔

علاوہ ازیں کینیڈا میں پی آئی کی پرواز اترنے کے بعد گزشتہ 2 روز میں ایک اور عملے کے غائب ہوجانے کے بعد پی آئی اے نے کیبن کریو (عملہ) کے لیے نئی ہدایات جاری کردیں۔

جنرل منیجر فلائٹ سروسز کی جانب سے یہ قدم ایک اور عملے کے بعد کے غائب ہوجانے کے بعد اٹھایا گیا۔

مذکورہ معاملے سے متعلق یہ تفصیل سامنے آئی کہ پی آئی اے کی پرواز پی کے 797، جو کراچی سے ٹورنٹو پہنچی تھی اس میں موجود ایئرہوسٹس (فضائی میزبان) 31 جنوری کو کینیڈیا میں لاپتا ہوگئیں۔

گزشتہ کچھ دنوں میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ تھا، جس کے بعد پی آئی اے نے عملے کے افراد کے لیے نئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) جاری کیے جس میں دوسرے ممالک میں عملہ سلپ ہونے کے واقعات کو دیکھنے کے لیے وہاں پہنچنے پر پاسپورٹ کی ضبطگی شامل ہے۔

پی آئی اے راولپنڈی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’کیبن کریو کے پاسپورٹس اسٹیشن منیجر کی محفوظ حراست میں رہیں گے، ان (پاسپورٹس) کو امیگریشن اور کسٹمز کی رسمی کارروائی کے بعد جمع کیا جانا چاہیے اور پرواز میں چیک ان کے وقت واپس کردینا چاہیے‘۔

جی ایم فلائٹ سروسز نے مزید ہدایت کی کہ ’ہوٹل سیکیورٹی کو فعال کیا جائے گا تاکہ آمد پر ہر کسی کے چیک ان کو یقینی بنایا جائے اور کسی کی بھی کمی پر فوری طور پر ہوٹل اسٹاف کو آگاہ کیا جانا چاہیے‘۔

ہدایات میں کہا گیا کہ وبا کی صورتحال کے باعث کیبن کے عملے کی نقل و حمل محدود ہونی چاہیے کسی کو بھی رات میں ہوٹل کی حدود سے باہر رکنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں: کوالالمپور ایئرپورٹ پر پی آئی اے کا مسافر طیارہ روک لیا گیا

علاوہ ازیں ترجمان پی آئی اے نے تصدیق کی کہ حال ہی میں کینیڈا میں عملے کے 2 اراکین کے غائب ہونے کے واقعات ہوئے ہیں جس کے بعد کینیڈین امیگریشن حکام کو معاملے سے آگاہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کینیڈا میں مبینہ طور پر غائب ہوجانے والے عملے کے اراکین سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔

اس سے قبل جمعہ کو پی آئی اے کے فضائی میزبان پرواز پی کے 798 کے ٹورنٹو میں اترنے کے بعد مبینہ طور پر غائب ہوگئے تھے۔


یہ خبر 02 فروری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں