ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ تھائی لینڈ کے نام، پاکستان کی دوسری پوزیشن

07 فروری 2021
پاکستان کے ہشام ہادی خان نے 6 میں سے4 اور عماد علی نے سب سے زیادہ 29 میچ جیتے—فوٹو: ورلڈ یوتھ اسکریبل
پاکستان کے ہشام ہادی خان نے 6 میں سے4 اور عماد علی نے سب سے زیادہ 29 میچ جیتے—فوٹو: ورلڈ یوتھ اسکریبل

پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ پہلی گلیڈی ایٹرز ویسپا ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ کے فائنل میں تھائی لینڈ نے پاکستان کو شکست دے کر ٹائٹل حاصل کرلیا۔

کراچی میں آن لائن منعقدہ پہلی بین الاقوامی یوتھ اسکریبل چیمپئن شپ میں تھائی لینڈ نے پاکستانی ٹیم کو 15 کے مقابلے میں 21 گیمز سے ہرایا۔

ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پاکستان سے شکست کھانے والی سری لنکا کی ٹیم نے تیسری پوزیشن حآصل کرلی۔

مزید پڑھیں: ورلڈ یوتھ اسکریبل چیمپیئن شپ میں میزبان پاکستان کا جیت کے ساتھ آغاز

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے ویسپا ورلڈ یوتھ اسکریبل کپ پہلی بار آن لائن کھیلا گیا اور اس کی میزبانی پاکستان نے کی۔

پاکستان اور تھائی لینڈ نے ایونٹ میں شان دارکارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا اور فائنل میں دونوں ٹیموں کے درمیان دلچسپ مقابلہ ہوا تاہم تھائی لینڈ کی ٹیم نے اپنی برتری ثابت کرلی اور 15 کے مقابلے میں 21 گیمز سے فتح سمیٹ کر ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔

پاکستان کی جانب سے ہشام ہادی خان فائنل کے سب سے کامیاب کھلاڑی ثابت ہوئے، انہوں نے 6 میں سے 4 میچ جیتے جبکہ تھائی لینڈ کے نپت وجارا نوراتھارن کو ٹورنامنٹ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، جنہوں نے مجموعی طور پر 36میں سے 33 میچز جیتے۔

سید عماد علی پاکستان کے سب سے کامیاب اسکریبل پلیئر رہے اور 29 میچوں میں فتوحات سمیٹیں۔

ویسپا یوتھ کپ میں دنیا بھر سے 16 ممالک کی ٹیموں نے حصہ لیا اور ہر ٹیم میں چھ کھلاڑی شامل تھے، ٹورنامنٹ کی آن لائن مانیٹرنگ کے لیے کراچی میں مقامی دوا سازادارے فارم ایوو کے گیسٹ ہاؤس میں ماسٹر کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا۔

ٹورنامنٹ کی مشترکہ میزبانی فارم ایوو اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے کی اور تقریب تقسیم انعامات میں دونوں فریقین کے نمائندون نے شرکت کی۔

ویسپا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن اورپاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کے ڈائریکٹر یوتھ پروگرام طارق پرویز نے ایونٹ کے کامیاب انعقاد پر انتظامیہ کو مبارکباد دی اور کہا کہ پہلی بار ایونٹ کا انعقاد آن لائن ہونے سے کئی چیلنجز کا سامنا تھا لیکن پاکستان نے اس ٹورنامنٹ کو منظم انداز میں منعقد کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ٹورنامنٹ پاکستان کے نوجوان آرگنائزرز کی قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان تھا جس میں وہ پورا اترے۔

فارم ایوو کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہارون قاسم کا کہنا تھا کہ ان کا ادارہ پاکستان اسکریبل ایسوسی ایشن کو سپورٹ کر رہا ہے تاکہ ملک میں صحت مندانہ سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے اور ادارہ ذہنی و جسمانی کھیلوں کے فروغ کے لیے کردار ادا کرتا رہے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں