ماضی میں اپنے ’جسم‘ سے نفرت کرتی تھی، ودیا بالن

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2021
کئی سال بعد جسم سے محبت کرنے لگی تو دوسرے لوگ بھی چاہنے لگے، اداکارہ—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب
کئی سال بعد جسم سے محبت کرنے لگی تو دوسرے لوگ بھی چاہنے لگے، اداکارہ—اسکرین شاٹ/ یوٹیوب

’ڈرٹی پکچر، کہانی، عشقیہ، بیگم جان، کہانی، تمہاری سُلُو، شکنتلا دیوی اور ہماری ادھوری کہانی‘ جیسی فلموں میں شاندار اداکاری کی وجہ سے لوگوں کے دلوں میں اتر جانے والی 42 سالہ ودیا بالن نے اعتراف کیا ہے کہ موٹاپے کی وجہ سے وہ کئی سال تک اپنے ’جسم‘ سے نفرت کرتی رہیں۔

ودیا بالن کا شمار بھارت کی ان چند اداکاراؤں میں ہوتا ہے، جنہوں نے فربہ ہونے کے باوجود نہ صرف شاندار اداکاری کی بلکہ کرداروں سے لوگوں کی سوچ بھی بدلی۔

ودیا بالن نے اگرچہ انتہائی کم عمری میں 1995 میں ہی اداکاری کا آغاز کیا تھا تاہم انہوں نے بطور مرکزی اداکارہ پہلی فلم ’پرینیتا‘ 2005 میں کی، جس کے بعد وہ 2006 میں ’منا بھائی ایم بی بی ایس‘ میں دکھائی دیں۔

سنجے دت کے ساتھ فلم کرنے کے بعد ودیا بالن فلم سازوں کی نظروں میں آئیں اور پھر انہوں نے ایک سے بڑھ کر ایک کامیاب فلم دی اور وہ 2011 میں نیشنل ایوارڈ جیتنے والی نوجوان اداکارہ بنی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’تمہاری سُلُو‘ میں ودیا بالن کا ایک اور منفرد انداز

ودیا بالن کو بھارتی حکومت نے ’پدما شری‘ ایوارڈ سے بھی 2014 میں نوازا تھا جب کہ انہوں نے شاندار اداکاری کے باعث، فلم فیئر، آئیفا، اسکرین گلڈ اور ایشیا پیسفک سمیت کئی ایوارڈز جیت رکھے ہیں۔

زائد وزن کی وجہ سے موٹی لڑکا کہا اور سمجھا جاتا تھا، ودیا بالن—فائل فوٹو: انسٹاگرام
زائد وزن کی وجہ سے موٹی لڑکا کہا اور سمجھا جاتا تھا، ودیا بالن—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ودیا بالن کو ان کی فربہ جسامت کی وجہ سے جہاں اب منفرد اہمیت حاصل ہے، وہیں انہیں خصوصی کرداروں کے لیے بھی کاسٹ کیا جاتا ہے۔

تاہم اداکارہ نے پہلی بار اپنی جسامت، وزن، ذاتی زندگی اور فلمی دنیا سے متعلق کھل کر بات کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ فلمی کیریئر کے آغاز میں وہ کئی سال تک اپنے ’جسم‘ سے نفرت کرتی رہی تھیں۔

ٹائمز آف انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں 42 سالہ ودیا بالن نے بتایا کہ ہارمونز کے مسائل کی وجہ سے وہ شروع سے ہی موٹی تھیں تاہم فلمی دنیا میں قدم رکھنے کے بعد انہیں اپنے جسم سے نفرت ہونے لگی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ زائد وزن کی وجہ سے جہاں وہ خود اپنے جسم سے نفرت کرتی تھیں، وہیں ان کا موٹاپا ایک طرح سے فلمی دنیا کے لیے قومی مسئلہ بھی بن چکا تھا اور انہیں ’موٹی لڑکی‘ کے طور پر پہنچانا جانا لگا تھا۔

ودیا بالن کے مطابق انہیں اپنے زائد وزن کی وجہ سے پریشانی اور شرمندگی کا احساس ہوتا تھا تاہم پھر کچھ سال بعد انہوں نے اپنی جسامت کو قبول کرنا شروع کیا اور پھر انہیں خود سے اور اپنے جسم سے پیار ہوگیا۔

اداکارہ نے بتایا کہ جب انہوں نے خود اپنے جسم کو قبول کیا تو حیران کن طور پر دوسرے لوگ بھی انہیں پسند کرنے لگے اور ان کا حوصلہ بلند ہونے لگا اور وہ موٹاپے کے ڈر سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوگئیں۔

انہوں نے فلمی کیریئر پر بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں اب تک ادا کیے گئے متعدد کردار پسند ہیں تاہم انہیں سب سے زیادہ 2017 کی رومانوی فلم ’تمہاری سُلُو‘ میں ادا کیا گیا ’سُلُو‘ کا کردار اچھا لگتا ہے۔

ودیا بالن نے مزید بتایا کہ اگرچہ انہوں نے ’عشقیہ‘ میں ایک ایسی خاتون کا کردار ادا کیا، جن کا استحصال کیا جاتا ہے اور وہ تنہا بھی پڑجاتی ہیں مگر انہیں اس کردار کی یہ بات اچھی لگی کہ وہ کردار اپنی خوبصورتی اور جسم کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: میری کامیابی میں کسی کا کردار نہیں، ودیا بالن

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ جب ان کی بولڈ فلم ’ڈرٹی پکچر’ کو ان کے والد نے دیکھا تو وہ کافی ناراض ہوئے اور انہوں نے ان سے کہا کہ وہ مذکورہ فلم کے کس سین میں ان کی بیٹی نظر آتی ہیں؟

ایک اور سوال کے جواب میں ودیا بالن کا کہنا تھا کہ بولی وڈ انڈسٹری میں مرد و خواتین اداکاروں کی فلموں اور ان کی کمائی کا موازنہ درست نہیں، کیوں کہ ہندی فلم انڈسٹری میں کئی سال سے مرد اداکاروں کی اجارہ داری رہی ہے اور لوگ مرد اداکاروں کی ہی فلمیں دیکھنا پسند کرتے ہیں اور ان میں ہی صنعت کار سرمایہ کاری کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جسمانی ساخت و خدوخال پر ودیا بالن کی آگاہی مہم

تاہم انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سال میں کچھ تبدیلی آئی ہے اور اب عورت اداکاراؤں کے مرکزی کرداروں کی فلمیں بھی بننے لگی ہیں اور لوگ انہیں دیکھنے بھی لگے ہیں مگر پھر بھی وہ ذاتی طور پر مرد و خواتین اداکاروں کی فلموں کے موازنے کو درست نہیں سمجھتیں۔

انہوں نے شادی شدہ زندگی پر بھی بات کی اور کہا کہ ان کی ازدواجی زندگی کو 8 سال گزر چکے ہیں اور انہوں نے ان سال میں ہر سال ماضی کے مقابلے زیادہ محبت پائی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں