اسرائیل 26 فلسطینی قیدی رہا کرے گا

یروشلم: اسرائیل رواں ہفتے ہونےوالے امن مذاکرات سے قبل 26 فلسطینی قیدی رہا کرے گا، اس بات کا اعلان حکام نے اتوار کو رات گئے ایک بیان میں کیا۔
حکومت کے اس فیصلے کے بعد اسرائیل کی قیدیوں کی سروس مذاکرات سے قبل رہا کیے جانے والے ان 26 افراد کے نام بھی شائع کر دیے ہیں۔
تاہم اس حوالے سے تفصیلی فہرست اعلان کے بعد شائع کی جائے گی جس میں قیدیوں کے نام، گرفتاری کی تاریخ، جرم اور اس کے ساتھ ساتھ اس جرم سے متاثرہ افراد کے نام بھی شامل کیے جائیں گے۔
اتوار کو رات گئے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک پینل آئندہ دو روز میں ان افراد کی شناخت جاری کرے گا، فلسطین اور عرب اسرائیل کے 104 قیدیوں کو چار مرحلوں میں رہا کیا جائے گا جس کا دارومدار مذاکرات پر ہے۔
اس حوالے سے مزید کہا کہ زیادہ تر قیدیوں کو قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا جن میں سے پانچ کو قاتل کا ساتھ دینے جبکہ ایک کو اغوا اور قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔
بیان میں بتایا گیا کہ تین قیدیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کے نام فلسطینی ہیں جہاں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ان افراد کو اسرائیل سے تعلق کے شبہے میں قتل کیا۔
ان میں سے سوائے ایک قیدی کے تمام قیدیوں کو 1994 میں گرفتار کیا گیا، مذکورہ قیدی کو 2001 میں گرفتار کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے فلسطینیوں سے امن مذاکرات اور مذاکرات کے دوران ایک وزارتی سطح کی کمیٹی قائم کر کے قیدیوں کو رہا کرنے کے فیصلے کو مدنظر رکھتے ہوئے کمیٹی نے 26 قیدی رہا کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
اس فہرست میں شامل 14 قیدیوں غزہ کی پٹی جبکہ دیگر 12 کو مغربی کنارے پر منتقل کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا کہ ان میں آٹھ قیدیوں کو آئندہ تین سال جبکہ دو کو آئندہ چھ ماہ میں رہا کیا جائے گا، ان قیدیوں کی رہائی کا عمل فہرست شائع ہونے کے 48 گھنٹے بعد سے شروع ہو گا۔
کمیٹی میں شامل تین وزرا، وزیر دفاع موشے یالون، وزیر انصاف زپی لونی اور وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی یاکوو پیری نے ایک بیان میں اس بات پر زور دیا کہ اگر رہا کیے جانے والوں میں سے کوئی بھی قیدی دوبارہ اسرائیل کے کیخلاف کارروائیوں میں ملوث پایا گیا تو اسے واپس آ کر اپنی سزا پوری کرنی ہو گی۔
سوگوار خاندانوں کی جانب سے قیدیوں کی متوقع رہائی کیخلاف ہائی کورٹ آف جسٹس میں اپیل دائر کیے جانے کا امکان ہے۔
فلسطین میں قیدیوں کے نائب وزیر زیاد ابو عین نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہم اسرائیل کی جیلوں سے کسی بھی فلسطینی قیدی کی رہائی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن انہوں نے امید ظاہر کی کہ پہلے پرانے قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ابو عین نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اسرائیل بقیہ قیدیوں کو بھی رہا کرے گا اور اس امید کا اظہار کیا کہ فلسطین کو رہا کیے جانے والے 26 قیدیوں کے حوالے سے انتخاب کا حق دیا جائے گا۔
ابو عین نے بتایا کہ پیر کو جن 26 ناموں کا اعلان کیا گیا اس میں سے چھ کا تعلق فلسطینی صدر محمود عباس فتح کے مخالف گروپ سے ہے، دیگر میں پی ایف ایل پی کے دو ارکان، دو کا حماس، دو کا اسلامک جہاد جبکہ بقیہ 20 کا فتح موومنٹ سے ہے۔
اسرائیل اور فلسطین کے مذاکرات کار ایک عرصے سے جاری تنازع کے خاتمے کیلیے بدھ کو دوبارہ سے مذاکرات کا آغاز کریں گے۔
یاد رہے کہ دونوں فریقین کے درمیان تین سال کے وقفے کے بعد امریکہ کی جانب سے ثالث کا کردار ادا کرنے پر گزشتہ ماہ واشنگٹن میں مذاکرات کا آغاز ہوا تھا۔