عراق میں خود کش حملہ، 16 افراد ہلاک
سمارا: ایک خود کش بمبار نے بغداد کے شمال میں ایک کیفے میں پیر کے روز دھماکہ کردیا جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک ہوگئے۔
عسکریت پسندوں نے حالیہ دنوں خاص طور پر رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کے مقامات کو ہدف بنایا ہے۔
گزشتہ ہفتے ختم ہونے والے رمضان کئی سالوں کے دوران مہلک ترین ثابت ہوئے جس کے دوران حملوں میں 800 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔
میونسپل کارپوریشن کے سربراہ فارس جعفر کے مطابق خود کش بمبار نے بالاد کے علاقے کو شام 6:30 بجے کے قریب نشانہ بنایا جس میں 35 افراد زخمی بھی ہوئے۔
واضح رہے کہ ہفتے کے روز عراق میں پیش آنے والے ایک بم حملے میں 70 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کی ذمہ داری القائدہ کے گروپ اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ دی لیونٹ نے قبول کی تھی۔
عراق میں رواں سال تشدد میں اضافہ دیکھا جارہا ہے جس کے بارے میں تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ سنی عرب اقلیت کا شیعہ حکومت کے مسائل حل نہ کرنے کا نتیجہ ہے جنہوں نے مہینوں تک مظاہرے کیے تھے۔
اس سے قبل انٹرپول نے ایک وارننگ جاری کی تھی جس کے مطابق دنیا بھر میں جیل حملوں کے بعد تشدد بڑھنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے کیوں کہ اس کے دوران کچھ سینئر القائدہ ممبران بھی فرار ہونے میں کامیاب رہے ہیں۔
اے ایف پی کے اعداد و شمار کے مطابق تازہ ترین واقعات کے بعد عراق میں رواں سال ہلاک ہونے والوں کی تعداد 3396 جبکہ اوسطاً اس جنگ زدہ ملک میں روز 15 افراد مارے گئے۔
تبصرے (2) بند ہیں