شام : لڑائی میں تقریبا ساٹھ افراد ہلاک

بیروت: شام کے مشرقی شہر دير الزور میں تین دنوں کے دوران لڑائی میں شامی فوج اور باغیوں سمیت تقریبا ساٹھ افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
شام میں انسانی حقوق کی تنظیم کے مبصر کیمطابق ہفتہ کے روز القاعدہ سے منسلک اسلامک اسٹیٹ آف عراق، اور النصرہ فرنٹ کے تقریبا تیس جنگجو ہلاک ہو گئے ہیں۔
گروپ جو اپنے کارکنان ڈاکٹر اور وکلاء کی اطلاعات پر انحصار کرتا ہے، انہوں نے بتایا کہ لڑائی میں پچیس شامی فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
مبصر گروپ کے سربراہ رامی عبد الرحمن نے خبر رساں ایجینسی اے ایف پی کو بتایا کہ جھڑپیں شدید تھیں، جنگجو کئی ٹینک جو ان کے پاس تھے استعال کر رہے تھے، جبکہ فوج باغیوں پر گولہ باری کر رہی تھی۔
باغیوں کی توجہ کا مرکز ہوویکا کا ضلع تھا جہاں پر کئی حکومتی عمارتیں اور سیکیورٹی ہیڈ کوارٹرز واقع ہیں۔
باغیوں نے فوج کی گولہ باری کے فورا بعد دير الزور میں حکمران بعث پارٹی کے مقامی ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لیا۔
عبدالرحمن نے بتایا کہ باغیوں نے مختلف اہم اضلاع میں پیش قدمی کی ہے، لیکن کسی جگہ مکمل قبضہ حاصل نہیں کر سکیں ہیں۔
برطانوی مبصر کیمطابق شہر کا کنٹرول کبھی باغیوں اور کبھی حکومت کے درمیان تقسیم ہے۔
دارالحکومت دمشق اور وسطی شام کے صوبے کے ارد گرد ناکامیوں کے باوجود باغی دير الزور اور ساحلی صوبے لاتاقیہ کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔