حلیم عادل شیخ کے خلاف چارج شیٹ عدالت میں پیش

27 مارچ 2021
آئی او نے کہا کہ میں نے حلیم عادل شیخ اور سمیر سمیت 10 افراد کو ایک گاڑی سے باہر نکلتے دیکھا—فائل فوٹو: بشکریہ اے پی پی
آئی او نے کہا کہ میں نے حلیم عادل شیخ اور سمیر سمیت 10 افراد کو ایک گاڑی سے باہر نکلتے دیکھا—فائل فوٹو: بشکریہ اے پی پی

کراچی: پولیس نے سندھ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما حلیم عادل شیخ پر پی ایس 88 کے ضمنی انتخابات کے دوران 'تشدد، فسادات، قتل اور دہشت گردی' کی ترغیب کے الزامات پرمشتمل چارج شیٹ پیش کردی۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے حلیم عادل شیخ سمیت 5 رہنماؤں کو گرفتار کیا تھا جن پر 16 فروری کے ضنمی انتخابات کے دوران تشدد کو ہوا دینے اور 6 فروری کو سولنگی گوٹھ کے علاقے میں ان کے فارم ہاؤس کے خلاف تجاوزات کے خلاف مہم میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام تھا۔

مزیدپڑھیں: حکومت سندھ کی حلیم عادل شیخ پر سینٹرل جیل میں حملے کی تردید

تفتیشی افسر (آئی او) کی جانب سے انسداد دہشت گردی عدالتوں کے انتظامی جج (اے ٹی سی) کے سامنے پیش کردہ رپورٹ میں مسٹر حلیم عادل شیخ، رمضان، محمود، غلام مصطفی حفیظ، عبدالحسیب، شیخ سمیر اور غلام مصطفی کو ضمنی انتخابات کے دوران مبینہ تشدد سے متعلق کیس میں ملزم نامزد کیا۔

سرکاری وکیل شاہد آرائیں کی جانب سے جمع کرائی گئی چارج شیٹ میں آئی او نے کہا کہ 16 فروری کو غلام حسین جوکھیو گوٹھ میں 77 ٹی سی ایف اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن پر لڑائی کی اعلاع ملی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے حلیم عادل شیخ اور سمیر سمیت 10 افراد کو ایک گاڑی سے باہر نکلتے دیکھا۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

اس میں مزید بتایا گیا کہ 8 سے 10 گاڑیوں میں سے 40-50 کے قریب آدمی بھی آئے جو لاٹھی اور کلہاڑی بردار تھے اور انہوں نے پولنگ اسٹیشن آنے والے ووٹرز سے لڑنا شروع کیا۔

آئی او کے مطابق اسی دوران حلیم عادل شیخ کے اشتعال انگیزی پر ہتھیاروں سے لیس 4-3 افراد نے دہشت گردی کے ارادے سے فائرنگ شروع کردی جس کے بعد لوگوں نے پولنگ اسٹیشن سے بھاگنا شروع کردیا۔

چارج شیٹ میں مزید بتایا گیا کہ حلیم عادل شیخ اور ان کے ساتھیوں نے پولیس اہلکاروں پر بھی فائرنگ شروع کردی۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ رہنما پی ٹی آئی اور ان کے ساتھیوں کو 'موقع پر' گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ نے جیل میں غنڈوں کے ذریعے مجھ پر حملہ کروایا، حلیم عادل شیخ کا دعویٰ

آئی او نے کہا کہ ایم پی اے اور اس کے ساتھیوں نے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی۔

آئی او نے انتظامی جج سے ملزمان کے خلاف چارج شیٹ قبول کرنے کی درخواست کی۔

چارج شیٹ کو قبول کرتے ہوئے جج نے معاملے کو قانون کے مطابق نمٹانے کے لیے اے ٹی سی۔ II کو بھیجا۔

جج نے 6 فروری کو انسداد تجاوزات آپریشن کے دوران مبینہ تشدد سے متعلق دوسرے کیس میں چارج شیٹ کو بھی قبول کرلی۔


یہ خبر 27 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں