جنوبی افریقہ کو تیسرے ون ڈے میں شکست، سیریز پاکستان کے نام

اپ ڈیٹ 08 اپريل 2021
پاکستان سیریز 0-2 سے جیت لی—فوٹو: اے ایف پی
پاکستان سیریز 0-2 سے جیت لی—فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان کا سیریز میں لگاتار دوسری سنچری کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی
فخر زمان کا سیریز میں لگاتار دوسری سنچری کے بعد ایک انداز— فوٹو: اے ایف پی

پاکستان نے جنوبی افریقہ کو سیریز کے تیسرے اور فیصلہ کن ایک روزہ میچ میں 28 رنز سے شکست دے کر سیریز میں فتح حاصل کر لی۔

سنچورین میں کھیلے گئے تین میچوں کی سیریز کے فیصلہ کن میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

جنوبی افریقی کپتان کا فیصلہ پاکستان کے لیے سودمند ثابت ہوا اور دونوں اوپنرز نے بہترین آغاز فراہم کیا۔

اوپنرز فخر زمان اور امام الحق نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے 112 رنز کی شراکت قائم کی، تاہم امام الحق 57 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اس کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم کریز پر آئے اور ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھاتے ہوئے ٹیم کے 200 رنز مکمل کرائے۔

فخر زمان نے ایک بار پھر شان دار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 9 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد سے سنچری بنائی، جس کے بعد وہ بھی پویلین لوٹ گئے۔

محمد رضوان چند منٹ ہی وکٹ پر ٹِک پائے اور صرف 2 رنز کا اضافہ کرکے 214 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔

امام الحق نے نصف سنچری اسکور کی اور 57رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی
امام الحق نے نصف سنچری اسکور کی اور 57رنز بنائے— فوٹو: اے ایف پی

سرفراز احمد اچھی فارم میں ضرور نظر آئے لیکن ان کی اننگز بھی صرف 13 رنز تک محدود رہی اور وہ جے جے اسمٹس کی گیند پر انہی کو کیچ دے بیٹھے۔

پاکستانی ٹیم ابھی اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ اگلے اوور میں فہیم اشرف بھی صرف ایک رن بنا کر چلتے بنے جس کے ساتھ ہی پاکستان کی ٹیم پانچویں وکٹ گنوا بیٹھی۔

کپتان بابراعظم نےایک مرتبہ پھر شان دار باری کھیلتے ہوئے نصف سنچری مکمل کی۔

محمد نواز بھی موقع سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہے اور صرف 4 رنز بنانے کے بعد ایڈن مرکرم کی دوسری وکٹ بن گئے۔

محمد رضوان پھر بڑی انگز نہ کھیل سکے اور اسٹمپ ہو کر پویلین لوٹے— فوٹو: اے ایف پی
محمد رضوان پھر بڑی انگز نہ کھیل سکے اور اسٹمپ ہو کر پویلین لوٹے— فوٹو: اے ایف پی

آخری دس اوورز میں وقتاً فوقتاً گرنے والی وکٹوں کی وجہ سے پاکستانی ٹیم تیز رفتاری سے رنز نہ کر سکی۔

تاہم آخری دو اوورز میں پاکستان نے جارحانہ کھیل پیش کیا اور حسن علی اور بابر اعظم نے چھکوں کی بارش کرتے ہوئے دو اوورز میں 43 رنز بنائے۔

حسن علی نے اننگز کے 49ویں اوور میں 4 چھکے لگا ئے جبکہ بابر نے 50ویں اوور میں دو چھکے اور ایک چوکا لگایا۔

اننگز کی آخری گیند پر بابر اعظم کو سنچری مکمل کرنے کے لیے 6 رنز درکار تھے لیکن چھکا مارنے کی کوشش میں وہ باؤنڈری پر کیچ ہو گئے۔

پاکستان نے مقررہ اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 320 رنز بنائے۔

بابر نے 82 گیندوں پر تین چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 94 رنز بنائے
بابر نے 82 گیندوں پر تین چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 94 رنز بنائے

بابر نے 82 گیندوں پر تین چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 94 رنز بنائے جبکہ حسن علی نے 11 گیندوں پر 32 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی۔

ہدف کے تعاقب میں ایڈن مرکرم کے ساتھ جینمن ملان نے اننگز کا آغاز کیا اور دونوں نے اپنی ٹیم کو 54 رنز کا اچھا آغاز فراہم کیا۔

پاکستان کو پہلی کامیابی شاہین شاہ آفریدی نے دلائی جب 18 رنز بنانے والے ایڈن مرکرم وکٹوں کے عقب میں سرفراز احمد کو کیچ دے بیٹھے۔

اسکور 77 تک پہنچا تو کیریئر کا پہلا ون ڈے میچ کھیلنے والے عثمان قادر نے 17 رنز بنانے والے جے جے اسمٹس کو چلتا کر کے پہلی وکٹ حاصل کی۔

دو وکٹیں گرنے کے بعد ملان کا ساتھ دینے کپتان ٹیمبا باووما آئے اور دونوں نے 50 رنز کی شراکت قائم کر کے اسکور کو 127 تک پہنچا دیا۔

اس مرحلے پر سیریز کا پہلا میچ کھیلنے والے محمد نواز نے ایک ہی اوور میں ملان اور باووما کو چلتا کر کے پاکستان کو میچ میں مضبوط پوزیشن میں پہنچا، ملان نے 77 اور باووما نے 20 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ کو اگلا دھچکا اس وقت لگا جب نواز نے چند رنز کے اضافے سے ہنری کلاسن کو بھی چلتا کر کے پاکستان کو پانچویں کامیابی دلا دی۔

پانچ وکٹیں گرنے کے بعد ایندائل فلکوایو اور کائل ویرین کی جوڑی وکٹ پر اکٹھا ہوئی اور دونوں نے ذمے دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے اپنی ٹیم کی ڈبل سنچری مکمل کرائی۔

فلکوایو اور ویرین نے چھٹی وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی اور اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے۔

اس مرحلے پر ایسا محسوس ہوتا تھا کہ یہ دونوں کھلاڑی جنوبی افریقہ کو فتح دلانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں لیکن حارث رؤف نے ویرین کی اننگز کا خاتمہ کر کے میزبان ٹیم کے ارمانوں پر پانی پھیر دیا، ویرین نے 3 چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنائے۔

فلکوایو سے بھی ساتھی کھلاڑی کی جدائی برداشت نہ ہوئی اور وہ بھی مجموعی اسکور میں 3 رنز کے اضافے سے چلتے بنے، انہوں نے بھی نصف سنچری اسکور کرتے ہوئے 54 رنز بنائے۔

بیورن ہینڈرکس بھی صرف ایک رنز بنا سکے جبکہ 19 رنز بنانے والے کیشپ مہاراج کی وکٹیں شاہین شاہ آفریدی نے بکھیر دیں۔

میچ کے آخری اوور میں شاہین نے ڈیرل ڈپاویلن کو آؤٹ کرکے پاکستان کو میچ اور سیریز میں فتح سے ہمکنار کرا دیا۔

پاکستان کی جانب سے محمد نواز 34 رنز کے عوض تین وکٹیں لے کر سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ شاہین شاہ آفریدی نے بھی تین اور حارث رؤف نے دو وکٹیں حاصل کیں۔

میچ میں فتح کی بدولت پاکستان نے تین میچوں کی سیریز بھی 1-2 سے اپنے نام کر لی۔

بابر اعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ فخر زمان کے نام رہا۔

میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم (کپتان)، سرفراز احمد، محمد رضوان، محمد نواز، عثمان قادر، فخر زمان، امام الحق، فہیم اشرف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف۔

جنوبی افریقہ: ٹیمبا باووما (کپتان)، کیشو مہاراج، جے جے اسمَٹس، بیورین ہینڈرکس، ہینرِچ کلاسین، ڈیرن ڈوپاولَن، اینڈائل فلکاوایو، کائل ویرینے، ایڈِن مرکرم، جینیمَن ملان اور لوتھو سِپاملا۔

تبصرے (0) بند ہیں