اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ کی تجاویز منظور

08 اپريل 2021
وزیرخزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا—فوٹو: اے پی پی
وزیرخزانہ حماد اظہر کی زیر صدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا—فوٹو: اے پی پی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر (پی آئی اے) کی ری اسٹرکچرنگ کے اقدامات کی منظوری دیتے ہوئے وفاقی کابینہ میں پیش کرنے کی سفارش کر دی۔

سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وفاقی وزیرخزانہ حماد اظہرکی زیرصدارت منعقد ہوا، جہاں دیگر وزرا بھی شریک تھے۔

بیان کے مطابق پی آئی اے کی احیا نو کے منصوبے میں رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس)، ہوابازی کے ماہرین کی خدمات کا حصول، بیڑے کی جدت، روٹس کومعقول بنانا، پراڈکٹ ڈولپمنٹ اورمحصولات میں اضافہ کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

ای سی سی نے اجلاس میں متعدد تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری بھی دے دی، کابینہ کی کمیٹی برائے توانائی کے فیصلہ کے مطابق فوری طورپربند کیے جانے والے پاورپلانٹس کے موجودہ ملازمین کی پنشن اور واجبات کی ذمہ داری اور ڈسکوزکے سرپلس ملازمین کوپنشن اور پنشن سے متعلق مراعات کی ادائیگی کے ضمن میں جنیکوز کو ایک بار گرانٹ دینے کے حوالے سے سمری پیش کی گئی۔

کمیٹی نے اس ضمن میں تمام متعلقہ شراکت داروں سے رائے معلوم کرنے کے بعد پاورڈویژن کو پنشن کے واجبات و ذمہ داری سے متعلق لاگت کو معقول بنانے کا مزید جائزہ لینے اور مختلف تجاویز کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

ای سی سی کے اجلاس میں ہوابازی ڈویژن کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنزکارپوریشن لیمیٹڈ کے احیانو سے متعلق منصوبے کی سمری پیش کی گئی، وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین نے انسانی وسائل اور پی آئی اے کے آپریشنل ری اسٹرکچرنگ کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

انہوں نے تجاویز پیش کی جس میں پی آئی اے کی ری اسٹرکچرنگ، ادارے کے خسارے میں کمی اور مالیاتی طورپرفعال ومتحرک ادارہ بنانے کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس)، ہوابازی کے ماہرین کی خدمات کاحصول، بیڑے کی جدت، روٹس کومعقول بنانا، پراڈکٹ ڈیولپمنٹ اورمحصولات میں اضافے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

ای سی سی نے پی آئی اے کے احیانوپلان منظوری کے لیے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کرنے کی سفارش کی، کمیٹی نے پی آئی اے کے مستقبل میں قرضہ کی شرح، جواحیانوپلان کے نفاذ اوربیلنس شیٹ میں بہتری کی صورت میں پی آئی اے لے سکتی ہے، پرکیپ مقررکرنے کی ہدایت کی۔

اجلاس میں طیاروں کی مرمت وبحالی کی مد میں وزارت دفاع کے لیے 33 کروڑروپے، وزیراعظم کے اسکلزفارآل حکمت عملی کے نفاذ کے لیے وزارت وفاقی تعلیم وپیشہ وارانہ اہمیت کے لیے 2 ارب 38 کروڑ 20 لاکھ روپے، انصاف امداد احساس پروگرام کے تحت ری فنڈ کی غرض سے وزارت خزانہ کے لیے ایک ارب روپے اور صوبہ سندھ اوربلوچستان میں سرکاری شعبے کے ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف اسکیموں کی تکمیل کے ضمن میں مختلف وزارتوں تکنیکی ضمنی گرانٹس کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیرمنصوبہ بندی، ترقی وخصوصی اقدامات اسدعمر، وزیرتوانائی عمرایوب خان، وزیرنجکاری محمدمیاں سومرو، وفاقی وزیرقومی غذائی تحفظ وتحقیق فخرامام، وزیراعظم کے مشیربرائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر، مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقارمسعود، وفاقی سیکرٹریز، گورنراسٹیٹ بینک، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ اورسینئیرافسران نے شرکت کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں