وزیر اعظم عمران خان نے کورونا وبا کے باوجود ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اظہارِ تشکر کیا ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم عمران خان نے ترسیلات زر میں اضافے کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ملک سے محبت اور وابستگی قرار دیا۔

مزیدپڑھیں: ترسیلات زر مسلسل 7ویں ماہ بھی 2 ارب ڈالر سے زائد

انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ملک سے محبت اور وابستگی بے مثال ہے، آپ نے تمام ریکارڈ توڑ کر کووڈ 19 کے باوجود مسلسل 10 ماہ تک ماہانہ 2 ارب ڈالر سے زائد بھیجے ہیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ آپ کی ترسیلات زر مارچ میں بڑھ کر 2 ارب 70 کروڑ ڈالر ہوگئیں جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ ہیں۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ رواں مالی سال میں ترسیلات زر میں 26 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ، محصولات اور صنعت و پیداوار محمد حماد اظہر نے بھی ریکارڈ ترسیلات زر کے حوالے سے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس مارچ کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جولائی تا مارچ میں ترسیلات زر کی شرح 26.2 فیصد رہی جس کے بعد ترسیلات زر کا حجم 17 ارب ڈالر سے 21 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

قبل ازیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب کے دوران گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر نے معیشت کے مختلف شعبوں میں بہتری کا دعویٰ کیا۔

انہوں نے ترسیلات زر میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ نے اسٹیٹ بینک کا حوالہ دے کر بتایا کہ جولائی سے لے کر مارچ 2021 تک کی مدت میں سعودی عرب ترسیلات زر کے حوالے سے سب سے بڑا ملک ثابت ہوا ہے۔

سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں نے اس عرصے میں 5.731 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں میں 20 فیصدزیادہ ہے۔

گزشتہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں نے 4.775 ارب ڈالرکا زرمبادلہ بھیجا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اس فہرست میں دوسرا بڑاملک ثابت ہوا ہے۔

یواے ای میں مقیم پاکستانیوں نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 4.526 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 4.219 ارب ڈالر تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق برطانیہ اور امریکا اس فہرست میں بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔

رواں برس جنوری میں رپورٹ سامنے آئی تھی کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے دسمبر میں بھیجی گئی ترسیلات زر سالانہ بنیادوں پر 16.2 فیصد تک بڑھ کر 2 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ دسمبر 2019 میں یہ 2 ارب 9 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہی تھی۔

مزید پڑھیں: امریکی ڈالر کی گرتی قدر، روپیہ 3ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ملک میں دسمبر 2020 میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 2 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر بھیجیں جو مسلسل 7 ویں مہینے کے لیے 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہیں۔

مثبت اشاریوں پر وزیراعظم نے کہا تھا کہ ’ماشااللہ پہلی مرتبہ پاکستان کی ترسیلات مسلسل 6 ماہ تک 2 ارب ڈالر سے زیادہ رہی، رواں مالی سال کے ان 6 ماہ کی ترسیلات کا مجموعی حجم 14 ارب 20 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ برس سے 24.9 فیصد زیادہ ہے‘۔

اسی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران بہاؤ میں 24.9 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 14 ارب 20 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 11 ارب 37 کروڑ20 لاکھ ڈالر تھی۔

بعد ازاں فروری میں رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران زر مبادلہ کی شرح میں بڑا اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا اور اگست 2020 (مالی سال 21) میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت سب سے کم ہوگئی، پچھلے سال 20 اگست کو ڈالر 168.70 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں