کابینہ اجلاس میں اشیائے خورونوش کے ذخائر کے مرکزی ڈیٹابیس کے قیام کی منظوری

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2021
یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تاکہ ملک کو مزید اشیائے خورو نوش کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے — فائل فوٹو:رائٹرز
یہ فیصلہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا تاکہ ملک کو مزید اشیائے خورو نوش کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے — فائل فوٹو:رائٹرز

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے مرکز اور صوبائی حکومتوں کے پاس دستیاب اشیائے خورونوش کے ذخائر کے ریکارڈ کو برقرار رکھنے کے لیے مرکزی ڈیٹابیس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ملک کو قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں متعدد دیگر فیصلے بھی ہوئے جن میں کرتارپور (سکھوں کے مذہبی مقام) منصوبے کو پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (پی پی آر اے) کے قواعد سے مستثنیٰ بنانے اور یونیسیف کے ٹرکوں کو کراچی بندرگاہ سے کابل تک نقل و حمل کی اجازت دینا شامل ہے۔

کابینہ کے اجلاس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ 'گزشتہ سال گندم اور گندم کے آٹے کی قلت کے دوران وفاقی حکومت کے سامنے یہ بات آئی کہ ملک میں کتنا سامان دستیاب ہے اور کہاں ہے اس حوالے سے کوئی ڈیٹابیس موجود نہیں ہے، لہٰذا کابینہ نے ڈیٹابیس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ڈیٹابیس کی مدد سے حکومت طلب و رسد کے ساتھ ساتھ نقل و حمل، قیمتوں کا جائزہ لینے اور وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون کو مزید تقویت دینے کے بارے میں فیصلہ کر سکے گی'۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ میں ایک مرتبہ پھر ردو بدل، شوکت ترین وزیر خزانہ مقرر

اس نظام کے تحت وفاق کے پاس صوبوں کی جانب سے گندم کی خرید و فروخت سے متعلق تازہ ترین معلومات ہوں گی کیونکہ حکومتیں گندم کے ذخیرے کی تفصیلات مرکز کے ساتھ بانٹنے کی پابند ہوں گی۔

وزیر نے کہا کہ 'گزشتہ سال کے بحران کے دوران وفاق کو یہ نہیں معلوم تھا کہ حکومت سندھ کے پاس کتنی گندم دستیاب ہے'۔

قبل ازیں کابینہ کے ارکان نے شوکت ترین کا وزیر خزانہ کے طور پر کابینہ کا حصہ بننے کا خیر مقدم کیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ نے افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن اور اقوام متحدہ کے چلڈرنز ریلیف فنڈ (یونیسیف) کی درخواستوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی سے کابل تک چند کنٹینرز کی نقل و حمل کی اجازت دی۔

ان کا کہنا تھا کہ نیوکلیئر اور بائیولوجیکل ہتھیاروں سے متعلقہ سامان، ٹیکنالوجی اور آلات وغیرہ کی برآمد پر کنٹرول کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد نمبر 1540 پر مؤثر طور پر عمل درآمد کو یقینی بنانے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے حوالے سے حکومت پاکستان کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کابینہ نے اسٹریٹجک ایکسپورٹ کنٹرول ڈویژن کو بعض اختیارات تفویض کرنے کی منظوری دی تاکہ وہ اس حوالے سے بروقت فیصلے لے سکے۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے پر زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی کابینہ نے الیکشن ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی

اجلاس کو اس حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔

عمران خان نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے ساتھ مذاکرات سے متعلق پیشرفت پر کابینہ کو سراہا۔

کابینہ نے پاک۔ایران سرحد پر مارکیٹیں قائم کرنے کے لیے ایران کے ساتھ مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی۔

وفاقی میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس اور ان سے ملحقہ ٹیچنگ ہسپتالوں میں انتظامی بہتری لانے کی غرض سے مختلف اداروں میں صدر پاکستان کی جانب سے فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ آرڈیننس 2020 کا نفاذ کیا جاچکا ہے۔

ان میں جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کراچی، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو واسکلر ڈیزیزز کراچی اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز شامل ہیں۔

اس حوالے سے وفاقی کابینہ نے ان اداروں کے بورڈ آف گورنر تعینات کرنے کی منظوری دی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم اور کابینہ کی کارکردگی کیسے بہتر ہوگی؟

بورڈ آف گورنرز فار نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ کراچی کے لیے ڈاکٹر احسن ربانی، پروفیسر ڈاکٹر وسیم قاضی اور عامر اے اللہ والا شامل ہیں۔

بورڈ آف گورنرز برائے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیوواسکلر ڈیزیزز کراچی کے لیے ڈاکٹر حسنات محمد شریف، جسٹس سرمد جے عثمان، حسن عزیز بلگرامی کے نام شامل ہیں۔

بورڈ آف گورنرز برائے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی کے لیے ڈاکٹر امتیاز اے ہاشمی، پروفیسر ایس ٹیپو سلطان کے نام شامل ہیں۔

بورڈ آف گورنرز برائے پمز اسلام آباد کے لیے مزمل رشید کو نامزد کیا گیا ہے۔

کابینہ نے خالد حامد کو چیف ایگزیکٹو افسر برائے نیشنل انشورنس کمپنی اور ظہیر عباس کو منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔

کابینہ نے بجلی کی 10 تقسیم کار کمپنیوں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں صارفین کے نمائندوں کی شمولیت کی منظوری دی۔

تبصرے (0) بند ہیں