پاکستان میڈیکل کمیشن نے 12 ملازمین کو برطرف کردیا

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2021
یہ بدقسمتی ہے کہ ایک طرف پی ایم سی نئے ملازمین کی تقرری کر رہا ہے اور دوسری طرف وہ دیگر کی خدمات ختم کررہا ہے، پی ایم سی عہدیدار - فوٹو:ٹوئٹر
یہ بدقسمتی ہے کہ ایک طرف پی ایم سی نئے ملازمین کی تقرری کر رہا ہے اور دوسری طرف وہ دیگر کی خدمات ختم کررہا ہے، پی ایم سی عہدیدار - فوٹو:ٹوئٹر

اسلام آباد: پاکستان میڈیکل کمیشن (پی ایم سی) نے 12 ملازمین کی خدمات ختم کردی ہیں جبکہ نئی تقرریاں جاری ہیں۔

ڈان کے پاس دستیاب 20 اپریل کے ایک دستاویز کے مطابق ملازمین کو بتایا گیا ہے کہ ان کے معاہدوں کی مدت میں ایک مرتبہ 60 روز کی توسیع کی گئی تھی جو 19 اپریل 2021 کو ختم ہوگئی تھی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس میں کہا گیا ہے کہ 'ملازمین کو نوٹیفائی کیا جاتا ہے کہ وہ مجازی اتھارٹی کے ہدایت کے مطابق دفتر نہ آئیں'۔

مزید پڑھیں: پاکستان میڈیکل کمیشن نے طلبہ کے قرضوں اور گرانٹ کے لیے فنڈز تشکیل دے دیے

دستاویز کے مطابق جن ملازمین کو ملازمت سے برطرف کیا گیا ہے ان میں کوآرڈینیٹر انفارمیشن ڈاکٹر سارہ علی، کوآرڈینیٹر لائسنسنگ ڈاکٹر ماریہ سمیر، کوآرڈینیٹر امتحانات ڈاکٹر عاصیہ زیبان خان، کوآرڈینیٹر ایجوکیشن ڈاکٹر فرح ناز زیدی، کوآرڈینیٹر تصدیقی سیکشن صلاح الدین، اسسٹنٹ آئی ٹی اسفند یار خان، رجسٹریشن آفیسر محمد ثاقب، عبد المنان، عدنان رؤف، احمد رضا اور ناصر نثار شامل ہیں۔

پی ایم سی کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 5 ملازمین کو یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ان کا دوبارہ تقرر کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ بدقسمتی ہے کہ ایک طرف پی ایم سی نئے ملازمین کا تقرر کر رہا ہے اور دوسری جانب وہ دیگر کی خدمات ختم کررہا ہے'۔

پی ایم سی کے نائب صدر علی رضا معاملے پر رائے کے لیے دستیاب نہیں ہوسکے تاہم کمیشن کے میڈیا ڈپارٹمنٹ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ 12 ملازمین کو مستقل اور 40 کو عارضی بنیادوں پر تعینات کیا گیا ہے۔

پی ایم سی نے کہا کہ انتظامیہ کیڈر ملازمین کو تین سالہ معاہدہ دیا گیا ہے جس کی تجدید کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جے پی ایم سی سمیت چار ہسپتالوں کا انتظام سنبھالنے کیلئے وفاق کا اہم قدم

یہ معاہدہ ملازمین کی جانب سے ایک ماہ کے نوٹس کی مدت کے تحت ختم کیا جاسکتا ہے لیکن انہیں ریٹائرمنٹ تک معاہدہ دیا گیا ہے۔

مزید یہ کہ پی ایم سی ملازمین اور ان کے اہلخانہ کے افراد بشمول والدین کو ہیلتھ انشورنس دے رہا ہے۔

واضح رہے کہ موجودہ حکومت نے متعدد مرتبہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کو غیر فعال کیا ہے۔

موجودہ حکومت کے دور میں پی ایم ڈی سی کو 'پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ 2020' کے بعد 16 ستمبر 2020 کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظور کیا گیا اور بعد میں صدر ڈاکٹر عارف علوی نے اس پر دستخط کیے۔

پہلے پی ایم ڈی سی کے ملازمین مستقل حیثیت سے کام کرتے تھے تاہم بعد ازاں پی ایم سی نے ان کی حیثیت کو کنٹریکٹ میں تبدیل کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں