غیرپارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کا شاہد خاقان کو نوٹس

اپ ڈیٹ 21 اپريل 2021
شاہد خاقان کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر خط جاری کیا گیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
شاہد خاقان کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر خط جاری کیا گیا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ایوان کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی اور غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو نوٹس جاری کردیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہدایت پر قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی کو نوٹس جاری کیا۔

مزید پڑھیں: 'ہتک آمیز رویہ': پی ٹی آئی کی شاہد خاقان عباسی کی اسپیکر سے تلخ کلامی پر تنقید

یہ نوٹس 20 اپریل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں شاہد خاقان عباسی کی جانب سے توہین آمیز رویہ اختیار کرنے پر جاری کیا گیا۔

شاہد خاقان عباسی کو یہ خط رکن قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے قاعدہ 21 کے تحت جاری کیا گیا۔

شاہد خاقان عباسی کو ایوان میں مسلسل صدر مجلس کی ہدایات کو نظرانداز کرنے خصوصاً 20 اپریل کو غیر پارلیمانی رویہ اختیار کرنے پر یہ نوٹس جاری کیا گیا۔

نوٹس میں کہا گیا کہ شاہد خاقان عباسی کے اس طرز عمل سے اسمبلی کی کارروائی کو آسانی سے چلانے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کا معاملہ، قومی اسمبلی میں قرارداد پیش

اس سلسلے میں مزید کہا گیا کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنے طرز عمل سے قومی اسمبلی کی کارروائی میں خلل پیدا کیا اور ایوان کی کارروائی میں رکاوٹ ڈال کر اسپیکر کے منصب کا تمسخر اڑایا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے نوٹس میں ہدایت جاری کی گئیں کہ شاہد خاقان عباسی خط جاری ہونے کے 7 دن کے اندر معذرت کر کے اپنی پوزیشن واضح کریں۔

متن میں کہا گیا کہ شاہد خاقان عباسی کے مقررہ وقت میں جواب داخل نہ کرنے پر یہ تصور کیا جائے گا کہ ان کو اپنے دفاع میں کچھ نہیں کہنا۔

شاہد خاقان عباسی کا اسپیکر کے خط سے اظہار لا علمی

دوسری جانب سینئر مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کے خط سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اسپیکر کا لکھا خط تاحال موصول نہیں ہوا اور خط موصول ہوا تو بھرپور جواب دوں گا۔

مزید پڑھیں: 'ٹی ایل پی ملک بھر سے دھرنے ختم کرنے پر رضامند ہوگئی ہے'

واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے مطالبے کے مطابق فرانس کے سفیر کی بے دخلی کے لیے قومی اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اور شاہد خاقان عباسی میں تلخ کلامی ہوئی۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی امجد علی خان قومی اسمبلی میں قرارداد پیش کی گئی جس میں گزشتہ برس ستمبر میں فرانسیسی میگزین چارلی ہیبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی مذمت کی گئی تھی۔

وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اسپیکر کو اس حوالے سے خصوصی کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا اور تحریک پیش کی جس کو فوری منظور کرلیا گیا تھا۔

اس موقع پر سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی بظاہر اپوزیشن کو نظر انداز کرتے ہوئے قرار داد منظور کرنے کے خدشے کے پیش نظر اپنی سیٹ سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کے پاس پہنچ گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سعد رضوی پر قتل اور دہشت گردی کا مقدمہ ہے، رہائی نہیں ہوئی، وزیرداخلہ

اسپیکر کو مخاطب کرکے انہوں نے کہا کہ 'آپ کو شرم نہیں آتی'، جس پر اسپیکر نے کہا کہ درست زبان استعمال کریں اور جواب میں عباسی نے کہا کہ 'میں اپنا جوتا اتار کر آپ کو نشانہ بناؤں گا'۔

اسپیکر اور سابق وزیراعظم کے درمیان تلخ کلامی تھوڑی دیر جاری رہی تاہم شاہد خاقان عباسی اپنی نشست پر واپس گئے اور قرار داد سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں