تہران نے واشنگٹن کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی تردید کردی

اپ ڈیٹ 04 مئ 2021
ایران نے امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کی رپورٹس کی تردید کردی— فائل فوٹو: رائٹرز
ایران نے امریکا سے قیدیوں کے تبادلے کی رپورٹس کی تردید کردی— فائل فوٹو: رائٹرز

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے تہران اور واشنگٹن کے درمیان قیدیوں کے تبادلوں پر معاہدے کے حوالے سے اتفاق رائے کی خبروں کی تردید کردی۔

ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کے مطابق خطیب زادہ نے اپنی ہفتہ وار ورچوئل پریس بریفنگ کے دوران بتایا کہ امریکا میں ایرانی قیدیوں کا معاملہ ہمیشہ ایران کے ایجنڈے میں رہا ہے اور اس معاملے پر منصوبے پر بات چیت جاری ہے جس کا ایٹمی مسئلے پر بات چیت سے کوئی تعلق نہیں۔

مزید پڑھیں: ایران، امریکا میں 11 قیدیوں کا تبادلہ

تاہم ترجمان نے کہا کہ وزارت خارجہ نے ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوا ہے۔

برطانوی حکام نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایرانی و برطانوی نژاد نازنین زغاری کو رہا کرنے کے لیے ایرانی حکام سے بات چیت کر رہے ہیں البتہ خطیب زادہ نے اس بات کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور برطانیہ کے مابین کوئی باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے۔

دوسری جانب ایران کے سفیر اور اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے ماجد تخت نے بھی قیدیوں کے حوالے سے اس معاہدے کی خبروں کی تردید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران ایسی کسی بھی خبر کی تصدیق نہیں کرتا البتہ ایران نے ہمیشہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا کے ساتھ قیدیوں کے جامع تبادلے کیلئے تیار ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

ان کا کہنا تھا کہ ایران نے ہمیشہ قیدیوں کے تبادلے کا مسئلہ اٹھانے کی کوشش کی لیکن امریکا نے بے بنیاد بہانوں کا سہارا لے کر اس پیشکش کو مسترد کردیا۔

ماجد تخت نے کہا کہ کچھ ایرانی باشندے صرف اس لیے امریکی جیلوں میں ہیں کیونکہ انہوں نے امریکا کے ایران پر عائد بے بنیاد پابندیوں کو مسترد کردیا تھا۔

ادھر امریکا نے بھی ایران سے قیدیوں کے تبادلے کے سلسلے میں کسی بھی معاہدے کی تردید کی۔

واشنگٹن میں امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ یہ اطلاعات درست نہیں ہیں کہ امریکا اور ایران کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ انجام پا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکا میں قید ایرانی سائنسدان کو بری کر کے ملک بدر کردیا گیا

وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف رون کلین نے بھی رپورٹس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے یہ رپورٹس درست نہیں اور ان چار امریکی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز کچھ غیرملکی اداروں نے اپنی رپورٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے 8 ایرانی قیدیوں کی رہائی کے ساتھ ساتھ 7ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں کو بھی ایران کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور اس کے بدلے ایران جاسوسی کے الزام میں گرفتار چار امریکی قیدی رہا کرے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں