’کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے‘ رابی پیرزادہ کا ملالہ کے لیے پیغام

اپ ڈیٹ 04 جون 2021
سابق گلوکارہ نے واضح کیا کہ وہ ملالہ کی مخالف نہیں ہیں—فائل فوٹو: ووگ/ انسٹاگرام
سابق گلوکارہ نے واضح کیا کہ وہ ملالہ کی مخالف نہیں ہیں—فائل فوٹو: ووگ/ انسٹاگرام

مذہب اسلام کی خاطر موسیقی و شوبز کی دنیا کو خیرباد کہنے والی سابق گلوکارہ و اداکارہ رابی پیرزادہ نے ملالہ یوسف زئی کے فیشن میگزین ’ووگ‘ کو دیے گئے انٹرویو پر رد عمل دیتے ہوئے حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

رابی پیرزادہ نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ اور ٹوئٹ میں ملالہ یوسف زئی کی پرانی تصویر اور ’ووگ‘ میں شائع نئی تصویر کو شیئر کرتے ہوئے انہیں مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے‘۔

رابی پیرزادہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ اگرچہ انہوں نے موسیقی چھوڑ دی ہے مگر انہیں ملالہ کو دیکھ کر نہ جانے کیوں مرحوم موسیقار استاد نصرت فتح علی خان کا مقبول گانا ’کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے‘ یاد آگیا۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ’مسلمان فسق کی باتیں نہیں کرتے، اللہ سب کو ہدایت دے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ملالہ برطانوی فیشن میگزین کے سرورق کی زینت، انٹرویو میں اَن کہی باتیں

سابق گلوکارہ نے ملالہ یوسف زئی کی کسی بات کو کوڈ کیے بغیر گانے کی صورت میں انہیں طعنہ دیا کہ وہ اب بدل گئی ہیں۔

رابی پیرزادہ کی مذکورہ ٹوئٹ کو درجنوں افراد نے ری ٹوئٹ کیا جب کہ سیکڑوں لوگوں نے ان کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے ان سے اتفاق کیا اور نوبیل انعام یافتہ کارکن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

بعد ازاں رابی پیرزادہ نے مذکورہ ٹوئٹ میں کمنٹس کرتے ہوئے واضح کیا کہ وہ ملالہ یوسف زئی کی مخالف نہیں ہیں، بس وہ کسی غلط بات کو ٹھیک کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

رابی پیرزادہ نے ساتھ ہی لکھا کہ چوں کہ انہیں لاکھوں لوگ فالو کرتے ہیں، اس لیے ان کا فرض بنتا ہے کہ اگر کوئی چیز غلط ہو رہی ہے تو وہ انہیں درست کریں۔

رابی پیرزادہ نے اپنی ٹوئٹس میں ملالہ یوسف زئی کے کسی بھی بیان کو کوڈ نہیں کیا، البتہ انہوں نے فیشن میگزین کے لیے کھچوائی گئی ان کی ایک تصویر شیئر کی، جس میں نوبیل انعام یافتہ کارکن کو حجاب کے ساتھ پاکستانی ثقافت سے مشابہ لباس میں دیکھا جا سکتا ہے۔

رابی پیرزادہ سے قبل اداکارہ متھیرا اور دیگر چند شخصیات بھی ملالہ یوسف زئی کے حالیہ انٹرویو اور بیانات کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں۔

ملالہ یوسف زئی نے ’ووگ‘ کو انٹرویو دیا تھا، جس کا کچھ حصہ 2 جون کو شائع کیا گیا لیکن ان کا مکمل اور تفصیلی انٹرویو مذکورہ میگزین کے آئندہ ماہ جولائی کے شمارے میں شائع کیا جائے گا۔

ووگ کے جولائی کے شمارے میں ملالہ یوسف زئی سرورق کی زینت بھی بنیں گی۔

ملالہ یوسف زئی پر ہونے والی تنقید کے بعد گزشتہ روز ان کے والد نے بھی ٹوئٹ کی تھی کہ ان کی بیٹی کے بیان اور خاص طور پر ان کی جانب سے شادی سے متعلق کہی گئی بات کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جا رہا ہے۔

ملالہ یوسف زئی نے میگزین کو دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ ان کا فوری طور پر شادی کا ارادہ نہیں ہے اور انہیں یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ لوگ ساتھ رہنے کے لیے شادی ہی کیوں کرتے ہیں اور شادی کے دستاویزات (نکاح نامے) پر ہی دستخط کیوں کرتے ہیں۔

ان کی جانب سے شادی کے لیے مذکورہ بیان کے بعد ان پر تنقید کی جا رہی ہے اور ان کا نام ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈز میں بھی شمار ہو رہا ہے، تاہم کئی لوگ نوبیل انعام یافتہ کی حمایت بھی کر رہے ہیں۔

ملالہ یوسف زئی ووگ کے جولائی کے شمارے کی سرروق کی زینت بنیں گی—فوٹو: ووگ
ملالہ یوسف زئی ووگ کے جولائی کے شمارے کی سرروق کی زینت بنیں گی—فوٹو: ووگ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں