میں ہوں شاہد آفریدی' کے متنازع مناظر پر آفریدی برہم'

کراچی: اسٹار پاکستانی آل راؤنڈر شاہد آفریدی ان سے متاثرہ ایک لڑکے کی زندگی پر بنائی گئی فلم میں کچھ متنازع مناظر پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ان کی نیک نامی خراب ہو گی۔
بدھ کو اسٹار آل راؤنڈر نے ایک بیان میں فلم 'میں ہوں شاہد آفریدی' کیلیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور کہا کہ اس طرح کے مناظر نوجوانوں کو گمراہ کریں گے۔
ایک ملین ڈالر لاگت سے بنائی گئی پاکستانی فلم ایک ایسے نوجوان کی کہانی ہے جس کا خواب ہوتا ہے کہ وہ آفریدی کی طرح ایک بڑا اسٹار بنے اور فلم میں اس دوران اس نوجوان کو اپنے ہیرو کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پیش آنے والی مشکلات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
افغان سرحد کے قریب خیبر کے ایک انتہائی قدامت پسند گھرانے سے تعلق رکھنے والے شاہد آفریدی نے فلم کے متنازع منظر پر اعتراض کیا ہے جس میں ہیرو کو لڑکی کو گلے لگاتے اور بوس و کنار کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
اس منظر کو فلم کے ٹریلر کے دوران مختلف ٹی وی چینلز پر دکھایا گیا ہے۔
تینتس سالہ آفریدی نے کہا کہ میں نے فلم بنانے کی اجازت اس مقصد سے دی تھی تاکہ بچوں کو ایک اچھی تفریح دیکھنے کو مل سکے، ان کا دماغ کرکٹ کی جانب مائل ہو اور اس میں کسی قسم کے فحش چیزیں نہ ہوں۔
انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس فلم کا میری زندگی سے کوئی تعلق نہیں'۔
سن 1996 میں سولہ سال کی عمر میں انٹرنیشنل کرکٹ میں 37 گیندوں پر ورلڈ ریکارڈ سنچری بنا کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے آفریدی نے فلم کے پروڈیوسر سے یہ مناظر کاٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بہت سے بچے اور فیملیز صرف میری وجہ سے یہ فلم دیکھنے جائیں گے اور اگر وہ اس طرح کی چیزیں دیکھیں گے کہ تو وہ بہت برا محسوس کریں گے، لہٰذا مجھے امید ہے کہ وہ یہ مناظر ہٹا کر فلم چلائیں گے۔
یاد رہے کہ فلم کو عیدالفطر کی چھٹیوں کے درمیان ریلیز کیا جانا تھا لیکن کچھ تکنیکی غلطیوں کی وجہ سے اسے ریلیز کرنے سے روک دیا گیا۔
فلم کے پروڈیوسر اور پاکستان کے مشہور اداکار ہمایوں سعید ابتدا میں شاہد آفریدی سے یہ کردار ادا کروانے کے خواہاں تھے تاہم کرکٹر نے اپنی قبائلی روایات کے باعث ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔
آفریدی نے کہا کہ انہیں اس بات سے بھی تشویش ہے کہ فلم کی پروموشن کے دوران یہ غلط تاثر جاتا ہے میں نے اس فلم میں ادکاری کی حالانکہ ایسا کچھ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے فلم میں اداکاری کرنے سے انکار کر دیا تھا کیونکہ میرے بڑے اس بات کے خلاف تھے اور نہ ہی میں نے اس سلسلے میں ان سے ایک بھی پائی لی۔
مذکورہ فلم کو جلد ریلیز کیے جانے کا امکان ہے جس سے گزشتہ دو دہائیوں سے بھونچال کی شکار پاکستانی فلم انڈسٹری کو کچھ سہارا ملنے کی امید ہے۔