بدعنوان حکمران قوموں کو تباہ کردیتے ہیں، وزیراعظم

اپ ڈیٹ 07 جون 2021
وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر کے ایک میمورنڈم کا اقتباس بھی شیئر کیا —تصویر: فیس بک
وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر کے ایک میمورنڈم کا اقتباس بھی شیئر کیا —تصویر: فیس بک

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ممالک سرکاری افسران کی رشوت خوری کی وجہ سے نہیں بلکہ حکمرانوں کی بدعنوانی سے تباہ ہوتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب سربراہانِ ریاست اور ان کے وزرا بدعنوان ہوتے ہیں تو ممالک قرض کے دلدل میں دھنس جاتے ہیں اور دیوالیہ ہوجاتے ہیں۔

وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ 'جب نچلی سطح کے حکام رشوت لیتے ہیں تو اس سے عام شہریوں کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہیں کیوں کہ رشوت کا پیسہ ایک طرح سے ان پر محصول کی مانند ہے، مگر جب سربراہانِ ریاست اور ان کے وزرا بدعنوان ہوتے ہیں تو ممالک قرض کے دلدل میں دھنس جاتے ہیں اور ان کا دیوالیہ نکل جاتا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: قومیں بمباری یا جنگوں سے نہیں کرپشن سے تباہ ہوتی ہیں، عمران خان

عمران خان نے اپنی ٹوئٹ میں امریکی صدر جو بائیڈن کا حالیہ 'میمورنڈم آن اسٹیبلشنگ دی فائٹ اگینسٹ اینٹی کرپشن ایز اے کوریونائیٹڈ اسٹیٹیس نیشنل سیکیورٹی انٹرسٹ' کا اقتباس بھی شئیر کیا۔

مذکورہ میمورنڈم میں جو بائیڈن نے اپنے سینئر افسران کو اسلوب حکمرانی میں بہتری، ناجائز مالیات کی تمام صورتوں کا مقابلہ کرنے، بدعنوان عناصر اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور کرپشن کے تدارک کے لیے ملکی اور بین الاقوامی اداروں کی استعداد کار میں بہتری کے لیے مختلف ایجنسیوں اور اداروں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔

اس میمورنڈم کے پہلے پیراگراف میں بتایا گیا کہ 'بدعنوانی عوامی اعتماد کو زنگ آلود، مؤثر و فعال اسلوب حکمرانی کو اپاہج، منڈیوں کو مسخ اور خدمات کی منصفانہ فراہمی کو متاثر کرتی ہے'۔

اس میں کہا گیا کہ بدعنوانی سے ترقی کی کوششوں کو نقصان پہنچتا ہے اور قوموں کی کمزوری میں اضافہ ہوتا ہے، یہ انتہا پسندی اور نقل مکانی کا ذریعہ بھی ہے، دنیا بھر میں آمرانہ اور مطلق العنان حکمران بدعنوانی کے ذریعے جمہوریتوں کو کمزور بناتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'عمران خان اکیلا کرپشن سے نہیں لڑسکتا'

میمورنڈم کے مطابق جب لیڈرز اپنی قوم اور عوام سے چوری کرتے ہیں تو ایسے میں چند امرا کا طبقہ اور قانون کی حکمرانی کا مذاق اڑاتا ہے۔

علاوہ ازیں معیشت کی ترقی کا عمل سست روی کا شکار، عدم مساوات میں اضافہ اور حکومت پر اعتماد میں تیزی سے کمی آتی ہے۔

ایک علیحدہ ٹوئٹ میں وزیر اعظم عمران خان نے مختلف اقدامات کے ذریعے ماحول کے تحفظ کی پاکستانی کوششوں کو سراہنے پر چین کے صدر شی جن پنگ کا شکریہ ادا کیا۔

خیال رہے کہ چینی صدر نے اپنے پیغام میں یہ ریمارکس دیے تھے جنہیں پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے عالمی یومِ ماحولیات کے موقع پر چینی سفیر نے پڑھ کر سنایا تھا۔

چینی صدر نے کہا تھا کہ 'چین (ایکوسسٹم کی بحالی کے لیے) پاکستان کے عزم کو سراہتا ہے اور اقوامِ متحدہ کے فریم ورک کے تحت اشتراک قائم کرنے کے لیے پاکستان اور بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کا اپوزیشن رہنماؤں کی ’کرپشن‘ کو میڈیا میں اجاگر کرنے کا فیصلہ

ایکو سسٹم کی بحالی کے لیے اقوامِ متحدہ کی دہائی کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے چینی صدر نے کہا تھا کہ پاکستان کے زیر اہتمام موضوعاتی سرگرمیاں بڑی اہمیت کی حامل ہیں۔

وزیر اعظم نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ 'عالمی یوم ماحولیات2021، جس کی میزبانی پاکستان نے کی اور جو ماحولیاتی تنزلی کے خلاف ہمارے عزم کاعکاس ہے، اس کے حوالے سے ٹھوس پیغام پر میں چین کے صدر شی جن پنگ کا مشکور ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ماحولیاتی تغیرات/حیاتیاتی تنوع کے انحطاط کے خلاف ان کی قیادت اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے تعاون کی ان کی پیشکش کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں