خواتین کو محرم کے بغیر حج درخواستیں جمع کرانے کی اجازت

14 جون 2021
وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ خواتین کو حج درخواستوں کے لیے مرد سرپرست کی ضرورت نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی
وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ خواتین کو حج درخواستوں کے لیے مرد سرپرست کی ضرورت نہیں— فائل فوٹو: اے ایف پی

سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ اب خواتین کسی مرد سرپرست (محرم) کے بغیر سالانہ حج درخواستیں جمع کرا سکتی ہیں۔

خبر رساں ادارے العریبیہ کے مطابق اس سال حج کے لیے مقامی عازمین حج کے لیے رجسٹریشن کے رہنما اصول جاری کرتے ہوئے سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا کہ خواتین کو حج درخواستوں کے اندراج کے لیے مرد سرپرست رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اور دیگر خواتین کے ساتھ مل کر بھی ایسا کر سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں خواتین کو والد یا مرد سرپرست کے بغیر زندگی گزارنے کی اجازت

وزارت حج و عمرہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ حج ادا کرنے کے خواہشمند افراد کو انفرادی طور پر اندراج کرانا پڑے گا، خواتین محرم(مرد سرپرست) کے بغیر بھی دیگر خواتین کے ہمراہ رجسٹریشن کرا سکتی ہیں۔

یہ اعلان ایک ایسے موقع پر کیا گیا ہے جب کچھ دن قبل ہی یہ اعلان کیا گیا تھا کہ ایک قانونی ترمیم کے نتیجے میں اب سعودی عرب میں خواتین اب اپنے والد یا مرد سرپرست کی رضامندی کے بغیر آزادانہ زندگی بسر کر سکتی ہیں۔

اس اہم اقدام نے ایک عرصے سے قائم سرپرستی کا نظام ختم ہو گیا ہے جہاں اس قانون کے تحت بالغ خواتین کو قانونی نابالغ ظاہر کیا جاتا تھا اور ان کے 'سرپرست' یعنی شوہر، والد اور دیگر مرد رشتے داروں کو ان پر صوابدیدی اختیارات استعمال کرنے کی اجازت تھی۔

سن 2019 میں سعودی عرب نے خواتین کو مرد سرپرست کی منظوری کے بغیر بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

حج کے لیے محدود حاضری

سعودی عرب نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ 60ہزار باسیوں کو کووڈ-19 کے ٹیکے لگا کر اس سال حج ادا کرنے کی اجازت دے گا لیکن لگاتار دوسرے سال بیرون ملک سے عازمین کی آمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی حکومت نے خواتین کو مرد 'سرپرست' کے بغیر سفر کی اجازت دے دی

حج میں عام طور پر لاکھوں عازمین شرکت کرتے ہیں لیکن بڑی تعداد میں لوگوں کی موجودگی وائرس کے وسیع پیمانے پر پھیلاؤ کا سبب بن سکتی ہے۔

سعودی عرب کی سرکاری پریس ایجنسی کے مطابق وزارت حج نے بتایا کہ اس سال حج میں سعودی عرب کے شہریوں اور یہاں رہنے والوں کو شرکت کی اجازت ہو گی اور یہ 60ہزار عازمین تک محدود ہو گا۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ حج جولائی میں ہو گا اور 18 سے 65 سال کی عمر کے صرف ان افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت ہو گی جنہوں نے ویکسی نیشن کرا لی ہے اور انہیں سینے کا کوئی عارضہ نہیں ہے۔

سعودی عرب نے کہا کہ حج ادا کرنے کے خواہشمند افراد کو آن لائن درخواستیں دینا ہوں گی تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ 60ہزار افراد میں سے کتنے غیرملکیوں کو حج کی ادائیگی کی اجازت ہو گی۔

مزید پڑھیں: سعودی عرب میں پہلی مرتبہ خواتین کو تاش کے مقابلوں میں شرکت کی اجازت

2020 میں ہونے والے محدود حج میں 70فیصد غیر ملکی حجاج تھے جبکہ بقیہ کا تعلق سعودی عرب سے تھا۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس نے بیرون ملک سے آنے والے حجاج کو اجازت نہ دینے کے فیصلے کے بارے میں دوسرے ممالک کو بھی آگاہ کردیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں