اپنا آخری سیزن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی طرف سے کھیلنا چاہتا ہوں، شاہد آفریدی

25 جون 2021
شاہد آفریدی نے کہا کہ ملتان سلطانز نے اجازت دی تو کوئٹہ سے کھیلنے کی خواہش ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی
شاہد آفریدی نے کہا کہ ملتان سلطانز نے اجازت دی تو کوئٹہ سے کھیلنے کی خواہش ہے—فائل/فوٹو: اے ایف پی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) میں نئی چمپیئن ٹیم ملتان سلطانز کی نمائندگی کرنے والے شاہد خان آفریدی نے کیریئر کا آخری سیزن کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے کھیلنے کی خواہش ظاہر کردی۔

ڈان نیوز کے پروگرام 'لائیوود عادل شاہزیب' میں خصوصی انٹرویو کے دوران شاہد آفریدی نے کہا کہ میں اس وقت ملتان سلطانز کا حصہ ہوں اور 'اگر انہوں نے مجھے اجازت دی تو میں اپنے آخری سیزن میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کرنا چاہوں گا'۔

مزید پڑھیں: ملتان سلطانز پاکستان سپر لیگ 2021 کی چیمپیئن، زلمی کو فائنل میں شکست

اسٹار آل راؤنڈر نے کہا کہ وہ فٹ رہنے کے لیے ٹریننگ بھی کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ شاہد آفریدی پی ایس ایل کے رواں سیزن میں ٹریننگ کے دوران کمر کی انجری کے باعث ٹورنامنٹ سے باہر ہوگئے تھے تاہم ان کی ٹیم ملتان سلطانز نے ان کے بغیر چمپیئن بننے کا اعزاز حاصل کیا۔

شاہد آفریدی نے کہا کہ پی ایس کے فائنل میں ٹیم کے ساتھ نہیں تھا لیکن میں محمد رضوان، صہیب مقصود اور شان مسعود کے ساتھ پیغام رسانی کے ذریعے مسلسل رابطے میں تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں ان کی رہنمائی کرتا تھا اور بڑے میچوں، خاص کر فائنل کی اہمیت کے حوال سے اپنے تجربات سے آگاہ کرتا رہاکہ اب جیتنا کیسے ہے۔

انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کو مشکلات کے باوجود پی ایس ایل کے بقیہ میچوں کے انعقاد پر مبارک باد دی لیکن لیگ جب تک پاکستان میں نہیں ہوگی اس وقت تک مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوتے۔

پی ایس ایل کے دوسری لیگز سے موازنے کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ سوائے کھلاڑیوں کو دیا جانے والا معاوضے کے، پی ایس ایل اور انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کوئی خاص فرق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی اور نسیم شاہ پی ایس ایل 2021 کے بقیہ میچز سے باہر

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ لیگز کے انعقاد کا بنیادی مقصد نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانا ہے اور پی ایس ایل نے بڑی تعداد میں اچھے کھلاڑی دیے ہیں۔

ٹی ٹوئٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے تیاریاں 8 ماہ پہلے شروع ہونی چاہیئں اور ٹیم میں بہت زیادہ تبدیلیوں سے کامیاب ٹیم کمبی نیشن بنانے میں مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں