ڈیڑھ سال کی تاخیر کے بعد ’کانز‘ فلمی میلے کا انعقاد

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2021
فیسٹیول کے صدر اسپائک لی اداکاروں کے ہمراہ ریڈ کارپٹ پر جلوے بکھیرتےہوئے—فوٹو: رائٹرز
فیسٹیول کے صدر اسپائک لی اداکاروں کے ہمراہ ریڈ کارپٹ پر جلوے بکھیرتےہوئے—فوٹو: رائٹرز

دنیا کے سب سے بڑے فلمی میلے کا اعزاز رکھنے والا ’کانز فیسٹیول‘ تقریبا ڈیڑھ سال کی تاخیر کے بعد فرانس میں شروع ہوگیا۔

’کانز‘ کا 74 واں میلہ گزشتہ برس مئی میں سجنا تھا مگر کورونا کی وبا کے باعث اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔

فلم فیسٹیول کی انتظامیہ نے میلے کو ملتوی کرتے ہوئے اسے دوبارہ منعقد کرنے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا تھا لیکن اُمید تھی کہ اسے جولائی 2020 تک منعقد کیا جائے گا۔

اداکاراؤں کو فیس ماسک کے بغیر دیکھا گیا—فوٹو: رائٹرز
اداکاراؤں کو فیس ماسک کے بغیر دیکھا گیا—فوٹو: رائٹرز

جولائی 2020 میں فرانس میں کورونا کی وبا میں شدت کے باعث میلے کو مزید مدت کے لیے منسوخ کیا گیا تھا اور یوں میلے کو ملتوی اور منسوخ کرتے ہوئے ڈیڑھ سال کا عرصہ بیت گیا۔

ڈیڑھ سال گزر جانے کے بعد اب ’کانز‘ کے 74 ویں میلے کا آغاز گزشتہ ہفتے 6 جولائی کو فرانس میں ہوگیا۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق ’کانز‘ فیسٹیول کے پہلے ہی دن ریڈ کارپٹ سجایا گیا، جہاں شوبز شخصیات کو طویل عرصے بعد دیکھا گیا۔

بیلا حدید بھی ریڈ کارپٹ پر جلوہ گر ہوئیں—فوٹو: رائٹرز
بیلا حدید بھی ریڈ کارپٹ پر جلوہ گر ہوئیں—فوٹو: رائٹرز

اگرچہ تاحال فرانس میں بھی کورونا کے نئے کیسز آ رہے ہیں لیکن اس کے باوجود میلے کو سجایا گیا جب کہ اس کی تمام تقریبات بھی روایتی طریقے سے جاری ہیں۔

’کانز‘ فیسٹیول رواں ماہ 17 جولائی تک جاری رہے گا اور عام طور پر بھی مذکورہ میلہ 11 سے 15 روز تک جاری رہتا ہے۔

بعض اداکارائیں اپنے فیشن کی وجہ سے توجہ کا مرکز رہیں—فوٹو: رائٹرز
بعض اداکارائیں اپنے فیشن کی وجہ سے توجہ کا مرکز رہیں—فوٹو: رائٹرز

میلے میں فرانسیسی شوبز شخصیات سمیت یورپ کے متعدد ممالک کی شخصیات اور امریکی و آسٹریلوی شخصیات بھی شریک ہوں گی اور پہلے ہی دن ریڈ کارپٹ پر بھی کئی معروف اداکار جلوے بکھیرتے دکھائی دیے۔

گیارہ روز تک جاری رہنے والے فیسٹیول میں 56 فلمیں دکھائی جائیں گی، جس میں سے 16 فلمیں خواتین فلم سازوں کی ہیں۔

فیسٹیول کے اختتام پر چند فلموں اور اداکاروں کو ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔

ریڈ کارپٹ پر فرانس سمیت دیگر یورپی ممالک کے اداکاربھی دکھائی دیے—فوٹو: رائٹرز
ریڈ کارپٹ پر فرانس سمیت دیگر یورپی ممالک کے اداکاربھی دکھائی دیے—فوٹو: رائٹرز

تبصرے (0) بند ہیں