عہدے پر ترقی سینارٹی نہیں بلکہ قابلیت کی بنیاد پر ہونی چاہے، فواد چوہدری

14 جولائ 2021
فواد چوہدری نے کہا کہ سینارٹری کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
فواد چوہدری نے کہا کہ سینارٹری کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سینارٹی کی بنیاد پر عہدے میں ترقی کو ’غیر اہم‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو شخص قابلیت کرتا ہے وہ اسے ترقی ملنی چاہیے لیکن سینارٹی کو بنیاد جسٹس محمد علی مظہر کے خلاف باتیں کرنے سے گریز کریں۔

اسلام آباد میں انٹرنیشنل لیگل فریم ورک سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ بار کونسل کو اس امر پر اصرار نہیں کرنا چاہیے کہ فلاں شخص سینارٹی پر پورا اترتا ہےتو اسے عہدے پر ترقی ملنی چاہیے جبکہ وہ شخص قابلیت نہ رکھتا ہو۔

مزیدپڑھیں: فواد چوہدری نے پی ڈی ایم کو سیاسی یتیم قرار دے دیا

خیال رہے کہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان (جے سی پی) نے بلوچستان ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جمال خان مندوخیل کی سپریم کورٹ میں جج کے خالی عہدے کو پُر کرنے کی سفارش کی لیکن سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کے کیس کو مؤخر کردیا۔

اس ضمن میں فواد چوہدری نے کہا کہ سینارٹی کی بنیاد پر ترقی کا کلیہ پاکستان کو بری طرح نقصان پہنچا رہا ہے، پاکستان کی عدالتی نظام میں کئی مسائل ہیں جبکہ ججز کی تعیناتی کی عمر کا اسکیل کم ہونا چاہیے۔

علاوہ ازیں انٹرنیشنل لیگل فریم ورک کو بطور وار فیئر سے متعلق بات کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ میری وزارت کو وار فیئر کا بہت سامنا ہے جبکہ پاکستان میں فیٹف بطور وار فیئر ہمارے خلاف استعمال ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت، بلوچ قوم پرستوں کے ساتھ بات چیت کا ایجنڈا طے کرے گی، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہمارے اوپر فیٹف کی پابندی لگتی ہے تو اس میں ہمارا اپنا کردار ہے ہمیں اس کا مقابلہ کرنا ہوگا، جتنی تیزی سے آگے بڑھی ہمارا سسٹم آگے نہیں بڑھا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ میڈیا پر ہماری 20 سیکنڈ کی غلطی کو بار بار نشر کیا جاتا ہے جبکہ دیگر تمام اہم باتیں نظر انداز کردی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جدید وار فیئر کی صلاحیت کو بڑھانا ہوگا، اس میں میڈیا کا کردار انتہائی کلیدی ہوگا، میرے ماتحت ایک ادارہ ہے جو بیرون ملک میں پاکستان کا امیج کو بہتر بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔

مزیدپڑھیں: فواد چوہدری کی حکومت پاکستان کے 'لوگو میں تبدیلی' کی تجویز

ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس وسائل کی کمی ہے جبکہ بھارت نے اپنے پاس اسی شعبہ کے لیے 21 ارب روپے مختص کیے، اندورنی چیلنجز کا رشتہ بیرونی جیلنجز سے جوڑا ہوا ہے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ بیرون ملک کی یونیورسٹی کے اشتراک سے 70 کی دہائی میں مدرسے کا نصاب بنایا گیا لیکن اس کے بعد انہوں نےپلٹ کر جائزہ نہیں لیا کہ اس کےنتائج کیا برآمد ہوئے، دہشت گردی کے خلاف ہماری قربانیوں پر ایک کتاب نہیں جبکہ بھارت ہالی ووڈ انڈسٹری پر پاکستان کےخلاف فلم اور ڈراموں میں مواد استعمال کرنے کےلیے خطیر رقم لگاتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں