لبنان: بم دھماکے میں کم از کم 18 افراد ہلاک

شائع August 15, 2013

بیروت میں ہونے والے بم دھماکے کا ایک منظر۔ رائٹرز فوٹو۔
بیروت میں ہونے والے بم دھماکے کا ایک منظر۔ رائٹرز فوٹو۔

بیروت: لبنان کے دارالحکومت بیروت کے مضافاتی علاقے میں جمعرات کے روز بم دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 18 شخص ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔

نیشنل نیوز ایجنسی این این اے کے مطابق شامی باغی سیل نامی ایک گروپ نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

ایک فوجی ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ  دھماکہ بیر العبد اور روایس کے درمیانی علاقے میں پیش آیا۔

متاثرہ علاقہ حزب اللہ کا مضبوط گڑھ مانا جاتا ہے۔

حزب اللہ کے ٹیلی ویژن پر تباہی کے مناظر دکھائے گئے جبکہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد عمارات اور گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔

این این اے کا کہنا ہے کہ 'ابتدائیررپورٹس کے مطابق دس افراد کی لاشیں سحل ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں اور 42 زخمیوں کو بھی اسی ہسپتال لایا گیا ہے جبکہ 100 زخمیوں کو رسل الاعظم ہسپتال منتقل کیا گیا'

ایجنسی نے سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ 50 زخمیوں کو دیگر ہسپتال لے جایا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بیروت میں حزب اللہ کو گزشتہ ماہ ایک کار بم سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں درجنوں افراد زخمی ہوئے تھے۔

دھماکے کے بعد ایک آن لائن ویڈیو میں تین نقاب پوش افراد نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی جو کہ خود کو شامی باغی سیل بتاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کا مقصد حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کو پیغام پہنچانا تھا۔

تاہم شام کے حوالے سے زیادہ مقبول باغی تنظیم فری سیریا آرمی نے حملے کی مذمت کی ہے۔

واضح رہے کہ یورپی یونین نے جولائی میں حزب اللہ کے عسکری ونگ کو بلیک لسٹ کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 24 جون 2025
کارٹون : 23 جون 2025