عمران خان کی پارٹی رہنماؤں کو 2023 کے انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت

اپ ڈیٹ 20 جولائ 2021
پارٹی کے تمام پارلیمنٹیرینز کو پارٹی ووٹ بینک کو بڑھانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔ - فائل فوٹو:
پارٹی کے تمام پارلیمنٹیرینز کو پارٹی ووٹ بینک کو بڑھانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔ - فائل فوٹو:

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو 2023 کے عام انتخابات کی تیاریوں کی ہدایت کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پارٹی آزاد جموں و کشمیر اور تمام فوجی کینٹونمنٹ بورڈز میں آئندہ انتخابات کو عام انتخابات کے لیے وارم اپ سیشنز سمجھے۔

بنی گالا میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ڈان کو بتایا کہ ’وزیر اعظم خواہش مند تھے کہ پارٹی پوری تیاری کے ساتھ آزاد جموں و کشمیر اور کنٹونمنٹ بورڈ کے انتخابات لڑے‘۔

مزید پڑھیں: کیا آزاد کشمیر کے انتخابات میں مہاجرین کے نام پر 'بلیک میلنگ' ہوتی ہے؟

وفاقی وزیر نے انکشاف کیا کہ وزیر اعظم نے اجلاس کے شرکا کو پی ٹی آئی کی ڈور ٹو ڈور ممبرشپ مہم شروع کرنے کی ہدایت بھی کی جس کا مقصد آئندہ عام انتخابات میں پارٹی کے ووٹ بینک کو بڑھانا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکمران جماعت جلد ہی چاروں صوبوں اور ملک کے دیگر حصوں میں رکنیت سازی مہم شروع کردے گی۔

پارٹی کے تمام پارلیمنٹیرینز کو پارٹی ووٹ بینک کو بڑھانے کا کام سونپ دیا گیا ہے۔

فواد چوہدری نے بتایا کہ اس سلسلے میں عوامی جلسے بھی ہوں گے۔

وزیر اعظم کا مؤقف تھا کہ آنے والے دو انتخابات کے نتائج کا اگلے عام انتخابات پر یقینی طور پر اثر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: 'اگلے انتخابات جیتیں یا ہاریں، الیکشن الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر ہی ہوگا'

اجلاس میں انتخابات میں دھاندلی کے امکانات سے بچنے کے لیے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

اجلاس میں ای وی ایم استعمال نہ کرنے پر اپوزیشن کے مؤقف پر بھی برہمی کا اظہار کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ حکومت کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہیے اپوزیشن اس معاملے پر حکومت کے ساتھ بیٹھے یا نہ بیٹھے ضروری قانون سازی لازمی کرنا چاہیے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ ماہ 21 بلوں کی ’فوری‘ منظوری کا جائزہ لینے کے لیے حکومت اور اپوزیشن بینچز کے اراکین پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔

اجلاس میں وزیر اعظم کے اس فیصلے کی توثیق کی گئی کہ حکومت تمام اہم قومی امور پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں