ایل این جی کی ایشین اسپاٹ پرائسز 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر

24 جولائ 2021
درجہ حرارت بڑھنے کے باعث بجلی بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز
درجہ حرارت بڑھنے کے باعث بجلی بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے — فائل فوٹو: رائٹرز

صنعتی ذرائع نے کہا کہ لیکویفائیڈ نیچرل گیس (ایل این جی) کی ایشین اسپاٹ پرائسز رواں ہفتے اضافے کے بعد 6 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

درجہ حرارت بڑھنے کے باعث بجلی بنانے کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ ستمبر میں شمال مشرقی ایشیا میں ترسیل کے لیے ایل این جی کی اوسط قیمت کا اندازہ 14.45 فی میٹرک ملین برٹش تھرمل یونٹس (ایم ایم بی ٹی یو) لگایا گیا ہے جو گزشتہ ہفتے سے 1.15 ڈالر زیادہ ہے اور یہ جنوری کے وسط کے مقابلے بلند ترین سطح ہے۔

ریفینیٹیو آئکون کے موسم کے اعداد و شمار کے مطابق ایل این جی کے بڑے صارفین ٹوکیو، سیئول اور بییجنگ میں درجہ حرارت آئندہ دو ہفتوں تک اوسط سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، جبکہ گرم موسم کے باعث امریکا اور یورپ میں بھی قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی اسپاٹ مارکیٹ میں پاکستان کو سرد مہری کا سامنا

ذرائع نے کہا ہے کہ چین کی گوانگزو گیس ڈاپینگ ٹرمینل کے لیے اگست میں ڈیلوری کے لیے کارگو تلاش کر رہی ہے جبکہ اس نے پہلے ڈیفو کے لیے 14.40 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کی قیمت پر کارگو خریدا تھا۔

ذرائع کے مطابق تائیوان کی سی پی سی نے ستمبر میں ترسیل کے لیے 14.50 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کے حساب سے ممکنہ طور پر کارگو خریدا ہے۔

ذرائع نے مزید کہا کہ پاکستان ایل پی جی بھی ستمبر میں ترسیل کے لیے 4 کارگوز کی تلاش میں ہے جبکہ گیل (بھارت) نے تبادلے کا ٹینڈر جاری کیا ہے جس میں امریکا سے بھارت کے لیے کارگو لوڈ کرنے پیشکش کی جارہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں