ہولی وڈ اداکار 57 سالہ براڈ پٹ اور 46 سالہ اداکارہ انجلینا جولی کے کئی سال سے جاری طلاق اور بچوں کی حوالگی کے کیس میں نئے موڑ آنے سے معاملات مزید الجھ گئے۔

دونوں کے درمیان 6 بچوں کی حوالگی اور ان کی طلاق کا کیس 2016 سے زیر سماعت ہے اور رواں برس مئی میں عدالت نے بچوں کی حوالگی سے متعلق براڈ پٹ کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔

مئی 2021 میں عدالت نے تمام بچوں کی حوالگی اور پرورش مشترکہ طور پر کرنے کا حکم دیا تھا، اس سے قبل انجلینا جولی نے درخواست دی تھی کہ بچے صرف ان کے حوالے کیے جائیں۔

اگرچہ مئی میں عدالت نے ان کی بچوں کی حوالگی سے متعلق براڈ پٹ کے حق میں فیصلہ دیا تھا، تاہم تاحال دونوں کے درمیان قانونی طور پر طلاق نہیں ہوسکی، البتہ عدالت نے انہیں ’طلاق یافتہ‘ قرار دے رکھا ہے، تاکہ دونوں میں سے کوئی بھی نئی زندگی شروع کرنا چاہے تو کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: براڈ پٹ سابق اہلیہ انجلینا جولی سے بچوں کی حوالگی کا کیس جیت گئے

لیکن اب ان کی طلاق اور بچوں کی حوالگی سے متعلق نیا موڑ آنے پر معاملہ مزید الجھ گیا۔

دونوں کے درمیان 2016 میں علیحدگی ہوگئی تھی—فائل فوٹو: وینٹی فیئر
دونوں کے درمیان 2016 میں علیحدگی ہوگئی تھی—فائل فوٹو: وینٹی فیئر

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اےپی) کے مطابق ریاست کیلی فورنیا کی اپیل کورٹ نے انجلینا جولی کی درخواست پر ان کی بچوں کی حوالگی کا فیصلہ سنانے والے ایک جج کو نااہل قرار دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق انجلینا جولی کی درخواست پر عدالت نے فیصلہ سنانے والے جج جان ڈبلیو آرڈرکک کو خود سے متعلق حقائق خفیہ رکھنے پر نااہل قرار دیا، جس کے باعث ان کی جانب سے سنائے گئے فیصلے کی اہمیت پر سوال اٹھائے جا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق عدالت نے جج کو براڈ پٹ کے وکلا سے اپنے کاروباری تعلقات کو خفیہ رکھنے کے الزامات کے تحت نااہل قرار دیا اور اپنے حکم نامے میں کہا کہ جج کی جانب سے کاروباری تعلقات کے حقائق کو سامنے نہ لانے کی وجہ سے فیصلے کی اہمیت پر اثر پڑتا ہے۔

مذکورہ جج کے خلاف انجلینا جولی نے نااہلی کی درخواست دی تھی۔

عدالت نے اگرچہ جج کو نااہل قرار دیاہے، تاہم واضح طور پر بچوں کی حوالگی سے متعلق سنائے گئے فیصلے پر کوئی حکم نہیں دیا اور یہ واضح نہیں ہو سکا کہ نااہل قرار دیے گئے جج کی جانب سے سنایا گیا فیصلہ برقرار رہے گا یا نہیں؟

مزید پڑھیں: انجلینا جولی اور براڈ پٹ میں باضابطہ طلاق، دونوں غیر شادی شدہ قرار

تاہم بعض ماہرین کا خیال ہے کہ بچوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی دوبارہ سماعتیں ہوگی لیکن دوسری جانب براڈ پٹ کے وکلا کا کہنا ہے کہ جج کی نااہلی سے ان کی جانب سے سنائے گئے فیصلے پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

خیال رہے کہ انجلینا جولی اور براڈ پٹ کے درمیان 2016 میں علیحدگی ہوگئی تھی، دونوں نے 2014 میں شادی کی تھی اور انہوں نے 6 بچوں کو مشترکہ طور پر گود لے رکھا تھا اور اب مذکورہ بچوں کی حوالگی کا کیس بھی زیر سماعت ہے۔

دونوں نے 6 بچوں کو گود لیا ہوا ہے—فائل فوٹو: ٹوئٹر
دونوں نے 6 بچوں کو گود لیا ہوا ہے—فائل فوٹو: ٹوئٹر

دونوں کے 6 بچوں میں سے سب سے بڑے بچے میڈوکس کی عمر 19 برس، دوسرے بچے پاکس کی عمر 17 برس، زہرا کی عمر 16 برس، شلوح کی عمر 14 برس جب کہ جڑواں بچوں ناکس اور ووینے کی عمر 12 برس ہے۔

دونوں کی جانب سے گود لیے بچے غریب اور افریقی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔

انجلینا جولی اور براڈ پٹ نے 10 سال تک شادی کے بغیر ایک دوسرے سے تعلقات رکھے تھے، جس کے بعد دونوں نے 2014 میں شادی کی تھی مگر دو سال بعد دونوں الگ ہوگئے تھے۔

جس کے بعد دونوں نے طلاق کے لیے بھی عدالت سے رجوع کیا تھا لیکن مکمل طور پر ان کی طلاق کے معاملات تاحال حل نہیں ہوسکے جبکہ عدالت نے دونوں کو ایک ضمنی فیصلے میں ’طلاق یافتہ‘ قرار دے رکھا ہے۔

نااہل قرار دیے گئے جج نے دونوں کو بچوں کی مشترکہ کفالت کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: اے پی
نااہل قرار دیے گئے جج نے دونوں کو بچوں کی مشترکہ کفالت کا حکم دیا تھا—فائل فوٹو: اے پی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں