نادرا میں تصحیح، تصدیق اور تجدید کا نیا نظام لارہے ہیں، وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 26 جولائ 2021
وفاقی وزیر داخلہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر داخلہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ حکومت، نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) میں تصحیح، تصدیق اور تجدید کا نیا نظام لارہی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’840 شناختی کارڈز، جنہیں وزیروں نے انتخابات میں ریلیز کرایا تھا ان سب کو مسترد کرنے کے احکامات جاری کردیے ہیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا میں پالیسی لائیں گے کہ انگوٹھے کے نشانوں سے آئی ڈی کارڈ کے سسٹم کو بحال رکھا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ’تصدیق، تجدید اور تصحیح کی نئی پالیسی لارہے ہیں، جو کارڈ مشکوک ہوں گے انہیں پیغامات بھیجیں گے اور وہ انٹرنیٹ کے ذریعے اس کا جواب دیں گے تاکہ ہم دیکھ سکیں کہ کوئی غیر ذمہ دار شخص پاکستان کے شناختی کارڈ سے فائدہ تو نہیں اٹھارہا‘۔

مزید پڑھیں: کراچی سے 'را کا ایک بڑا، خطرناک نیٹ ورک' پکڑا گیا ہے، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان میں بغیر ویزا کے سالوں سے مقیم لوگوں کو 14 اگست تک کا وقت دیتا ہوں کہ وہ پاکستان چھوڑدیں یا ویزا کے لیے درخواست دے دیں تو ان کے جرمانے کی فیس معاف کردوں گا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ نادرا کو قومی توقعات کے عین مطابق بنانے کے لیے نئے چیئرمین نے عہدہ سنبھالا ہے اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ کو بھی مزید ترقی دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کے خلاف بھارت اور اسرائیل نے ہائبرڈ وار کا آغاز کردیا ہے، یہ نادرا کو مشکوک بنانا چاہتے ہیں اور اس کی سوشل میڈیا پر مہم چلارہے ہیں‘۔

’سندھ میں حکومت بنانے کی کوشش کریں گے‘

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آئندہ انتخابات میں بھی پوری کوشش ہوگی کہ تحریک انصاف آئندہ انتخابات میں سندھ میں بھی حکومت بنائے۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ان کا ایک ہی ایجنڈا ہے، اینٹی آرمی، اینٹی اسٹیبلشمنٹ اور اینٹی عمران خان، وہ اس ایجنڈے پر کسی بھی حد تک جانے کو تیار ہیں جس کے لیے انہوں نے حمداللہ محب سے ملاقات کی اور پھر اس کا دفاع بھی کیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ ’وہ مودی، جندال کے ساتھ پگڑیاں بدلتے ہیں، ان کی کوشش ہوتی ہے کہ فیٹف میں پاکستان پھنسا رہے اور انہیں تکلیف ہوتی ہے کہ عمران خان معیشت کو کیسے باہر لے کر آگیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: وزارت داخلہ نے تمام غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ ’نواز شریف نے کہا کہ وہ بڑی تکلیف میں ہیں، ہم ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں، وہ پاکستان آنا چاہیں تو فی الفور انہیں چارٹر طیارہ دیا جاسکتا ہے‘۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ وہ پاکستان آئیں اور اپنے کیسز کا سامنا کریں، کمپنی کی مشہوری کے لیے وہاں سے ریاست مخالف تقریریں نہ کریں’۔

’2023 کے انتخابات کے بعد بھی یہ رونا دھونا کریں گے‘

ان کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ یہ انتخابات ہارنے کے بعد رونا دھونا کریں گے، یقین سے کہتا ہوں کہ 2023 کے انتخابات ہارنے کے بعد بھی یہ یہی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اللہ نے فتح دی ہے اور کشمیریوں نے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

افغان فوجی اہلکاروں کی ملک میں آمد کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ملک میں آنے والے 46 افغان فوجی اہلکاروں کو ایک یا دو روز میں باعزت طریقے سے واپس کردیا جائے گا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’14 اگست تک افغانستان کی سرحد کے ساتھ باڑ لگانے کا کام مکمل ہوجائے گا‘۔

’نور مقدم کیس کے ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالیں گے‘

نور مقدم کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ نور مقدم کیس کے ملزم کو بلیک لسٹ میں ڈال دیا ہے اور رواں ہفتے ای سی ایل میں نام ڈالنے کے لیے سمری بھیج دی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، کاش اس ملک میں ایسا نظام کرپٹ اور قتل کے مجرمان کو جلد از جلد پھانسی دی جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ چین کی طرح کا یہاں نظام ہو کہ قاتل اور کرپٹ لوگوں کو موقع پر ہی سزا دی جائے‘۔

مزید پڑھیں: افغان سفیر کی بیٹی اغوا نہیں ہوئی، یہ ‘انٹرنیشنل سازش’ ہے، شیخ رشید

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ’پولیس جتنی تحقیقات کرسکتی ہے، کر رہی ہے، کسی کے ساتھ رعایت نہیں برتی جارہی تاہم جب عدالتوں میں جاتے ہیں تو کافی مسائل پیدا ہوتے ہیں، یقین رکھیں کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی‘۔

’جلسے بڑے ہونے سے ووٹ بڑے نہیں ہوتے‘

آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ وہاں پی ٹی آئی کی حکومت بنی ہے، وہ کہتے تھے کہ ان کے جلسے بڑے تھے، جلسے تو مذہبی جماعتوں کے بھی ان سے بہت بڑے ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’یہ کہنا کہ ہمارے جلسے بڑے تھے اس لیے ووٹ بڑے ہوں گے، ایسا نہیں ہے، جلسے کامیابی کی ضمانت ہوتے تو بہت سے لوگ ہیں جن کے جلسے ایسے ہوتے تھے کہ صبح ہوجاتی تھی مگر لوگ انہیں ووٹ نہیں دیتے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’آزاد کشمیر میں گجر ہیں، راجپوت ہیں، آرائیں ہیں، شیخ ہیں، یہ قبائلی نظام پر بھی اُمیدواروں کا فیصلہ تھا‘۔

آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ ’ہوسکتا ہے 28 جولائی کو سیاچن جاؤں، وہاں فوجی جوانوں کے ساتھ وقت گزاروں گا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں