انٹرا پارٹی انتخابات نہ کرانے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعظم کو شوکاز نوٹس جاری کردیا

اپ ڈیٹ 29 جولائ 2021
نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 208 کے تحت سیاسی جماعت کے عہدیداران کو وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر ہر 5 سال میں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا ضروری ہے۔ - فائل فوٹو:اے پی
نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 208 کے تحت سیاسی جماعت کے عہدیداران کو وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر ہر 5 سال میں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا ضروری ہے۔ - فائل فوٹو:اے پی

الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان کو بطور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے ڈپٹی ڈائریکٹر کی جانب سے جاری شوکاز نوٹس میں الیکشن کمیشن نے وزیراعظم عمران خان سے 14 روز کے اندر جواب طلب کرلیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی انتخابات الیکشن کمیشن میں چیلنج

نوٹس میں کہا گیا کہ الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 208 کے تحت سیاسی جماعت کے عہدیداران کو وفاقی، صوبائی اور مقامی سطح پر ہر 5 سال میں انٹرا پارٹی انتخابات کرانا ضروری ہے۔

اس میں کہا گیا کہ سیکشن 209 کے تحت سیاسی جماعتوں کو انٹرا پارٹی انتخابات کے 7 روز کے اندر اس کے تکمیل کا سرٹفکیٹ جمع کرانا ہوتا ہے۔

نوٹس میں کہا گیا کہ سیکشن 215 (ون) کے تحت سیاسی جماعت جو سرٹفکیٹ جمع کرانے پر ہی وفاق، صوبائی اسمبلیوں اور بلدیاتی انتخابات کے لیے انتخابی نشان حاصل کرسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ’ایم کیو ایم کو بچانے کیلئے فوری انٹرا پارٹی الیکشن کروائے جائیں‘

بتایا گیا کہ پی ٹی آئی نے 13 جون 2021 کو انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو فراہم کرنی تھی تاہم یہ اب تک نہیں کی گئیں۔

ای سی پی کے نوٹس میں کہا گیا کہ سیکشن 215 (4) کے تحت آپ شو کاز نوٹس کے اجرا کے 14 روز کے اندر وضاحت کرنی ہوگی کہ آئندہ انتخابات کے لیے آپ کو انتخابی نشان حاصل کرنے کے لیے نا اہل کیوں نہ قرار دیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں