کئی ماہ کی تاخیر کے بعد ہواوے نے اپنے فلیگ شپ فونز پی 50 اور پی 50 پرو متعارف کرادیئے ہیں۔

امریکی پابندیوں کے باعث اس مرتبہ فونز کافی تاخیر سے متعارف کرائے گئے جبکہ اس مرتبہ کمپنی کی جانب سے پرو پلس ماڈل متعارف نہیں کرایا گیا بلکہ صرف 2 ماڈلز پیش کیے گئے۔

ہواوے کی اس فلیگ شپ سیریز کے 2 نئے فونز میں پہلے سے زیادہ بہتر کیمرے دیئے گئے ہیں مگر پراسیسرز کا انتخاب زیادہ دلچسپ ہے۔

فوٹو بشکریہ ہواوے
فوٹو بشکریہ ہواوے

ہواوے پی 50 میں اسنیپ ڈراگون پراسیسر دیا گیا ہے اور حیران کن طور پر صرف 4 جی سپورٹ ہی دی گئی ہے حالانکہ یہ پراسیسر 5 جی سپورٹ بھی فراہم کرسکتا ہے۔

اس کے مقابلے میں پی 50 پرو کے 2 ورژن ہیں، ایک کمپنی کے اپنے کیرین 9000 جبکہ دوسرا اسنیپ ڈراگون 888 پراسیسر سے لیس ہے۔

فوٹو بشکریہ ہواوے
فوٹو بشکریہ ہواوے

ان دونوں ورژنز میں بھی صرف 4 جی سپورٹ ہی دی گئی ہے حالانکہ یہ دونوں پراسیسرز بھی 5 جی سپورٹ فراہم کرسکتے ہیں۔

فونز میں 5 جی سپورٹ نہ دینے کے حوالے سے ہواوے کے کنزیومر بزنس سی ای او رچرڈ یو نے بتایا کہ امریکی پابندیوں کے باعث 5 جی فونز ہماری رسائی سے باہر ہوگئے ہیں اور اسی وجہ سے ہم نے اپنے چپ ڈیزائن میں 5 جی کو نکال کر 4 جی کو ترجیح دی ہے۔

اور ہاں یہ ہواوے کے اولین فلیگ شپ فونز ہیں جن میں اینڈرائیڈ آپریٹنگ سسٹم موجود نہیں بلکہ کمپنی کا اپنا تیار کردہ ہارمونی او ایس استعمال کیا گیا ہے، اسی طرح گوگل ایپس اور سروسز بھی ان ڈیوائسز کا حصہ نہیں۔

پی 50 میں 8 جی بی ریم اور 128 سے 256 جی بی اسٹوریج کے آپشن موجود ہیں جبکہ پرو ماڈل میں 8 سے 12 جی بی ریم اور 128، 256 اور 512 جی بی اسٹوریج کے آپشنز دستیاب ہوں گے، جس میں ایس ڈی کارڈ سے مزید 256 جی بی کا اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

دونوں فونز کا سائز لگ بھگ ایک جیسا ہیے تاہم پی 50 میں 6.5 انچ کا او ایل ای ڈی ڈسپلے 90 ہرٹز ریفریش ریٹ اور ایچ ڈی آر سپورٹ کے ساتھ دیا گیا ہے۔

فوٹو بشکریہ ہواوے
فوٹو بشکریہ ہواوے

پی 50 پرو میں 6.6 انچ کا خم ایجز والا او ایل ڈی ڈسپلے 120 ہرٹز ریفریش ریٹ اور ایچ ڈی آر سپپورٹ کے ساتھ دیا گیا ہے۔

پی 50 میں 4100 ایم اے ایچ جبکہ پی 50 پرو میں 4360 ایم اے ایچ بیٹریاں دی گئی ہیں جن میں 66 واٹ وائرڈ اور 50 واٹ وائرلیس چارجنگ سپورٹ دی گئی ہے۔

دونوں فونز میں اسٹیریو اسپیکرز دیئے گئے ہیں جبکہ ڈسٹ اور واٹر ریزیزٹنٹ ہیں۔

جہاں تک کیمرا سیٹ اپ کی بات ہے تو ان فونز میں لائیسا برانڈڈ کیمرے موجود ہیں جو 10 چینل سنسرز اور پہلے سے بہتر ٹیلی فوٹو موڈیولز سے لیس ہیں۔

پی 50 پرو کا 50 میگا پکسل مین کیمرا ایف 1.8 آپرچر اور آپٹیکل امیج اسٹیبلائزیشن جیسے فیچرز موجود ہیں۔

اس کے علاوہ 40 میگا پکسل بلیک اینڈ وائٹ کیمرا ایف 1.6 آپرچر کے ساتھ ہے جبکہ 12 میگا پپکسل الٹرا وائیڈ بھی فون کا حصہ ہے۔

فوٹو بشکریہ ہواوے
فوٹو بشکریہ ہواوے

زومنگ کے لیے ایک 64 میگا پکسل پیری اسکوپ کیمرا بھی ڈیوائس میں دیا گیا ہے جو 3.5 ایکس آپٹیکل زوم کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

فون کے فرنٹ پر 13 میگا پکسل کیمرا پنچ ہول ڈیزائن میں دیا گیا ہے۔

ہواوے پی 50 پہلا نان پرو ماڈل ہے جس میں پیری اسکوپ کیمرا دیا گیا ہے جس کے لیے 12 میگا پکسل سنسر دیا گیا ہے۔

فون کا مین کیمرا پرو ماڈل کی طرح 50 میگا پکسل کا ہی ہے جبکہ 13 میگا پکسل الٹرا وائیڈ کیمرا بھی پی 50 کا حصہ ہے۔

کافی عرصے بعد ہواوے نے اپنے فلیگ شپ فونز کو دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم عالمی سطح پر فونز کی دستیابی کی تاریخ کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا مگر چین میں اگست/ستمبر سے یہ دستیاب ہوں گے۔

فوٹو بشکریہ ہواوے
فوٹو بشکریہ ہواوے

پی 50 پرو 12 اگست سے چین میں پری آرڈر میں دستیاب ہوگا جس کا اسنیپ ڈراگون 888 پراسیسر، 8 جی بی ریم اور 128 جی بی اسٹوریج والا ماڈل سب سے سستا ہوگا جس کی قیمت 6 ہزار یوآن (ایک لاکھ 50 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) ہوگی۔

256 یا 512 جی بی اسٹوریج والے ماڈلز اسنیپ ڈراگون 888 یا کیرین 9000 پراسیسرز کے آپشن کے ساتھ ہوں گی۔

یہ ماڈلز بالترتیب 6500 (ایک لاکھ 63 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) اور 7500 یوآن (ایک لاکھ 88 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں دستیاب ہوں گے۔

12 جی بی ریم اور 512 جی بی اسٹوریج والا ماڈل ستمبر سے دستیاب ہوگا جس کی قیمت 8 ہزار یوآن (2 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد) سے شروع ہوگی۔

پی 50 کو ستمبر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا جس کا بیسک ماڈل 4500 یوآن (ایک لاکھ 13 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) جبکہ 8 جی بی ریم اور 256 جی بی اسٹوریج والا ورژن 5000 ہزار یوآن (ایک لاکھ 25 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) میں دستیاب ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں