دو سال کی تاخیر کے بعد آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز

اپ ڈیٹ 11 اگست 2021
آر کیلی دو سال سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز
آر کیلی دو سال سے جیل میں ہیں—فائل فوٹو: رائٹرز

نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کے ریپ، انہیں جنسی لذت کے لیے ایک دوسرے جگہ منتقل کرنے سمیت ان کے ساتھ جسمانی تعلقات کے وقت انہیں بیمار کرنے جیسے الزامات کا سامنا کرنے والی گلوکار آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز ہوگیا۔

امریکی گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) گزشتہ دو سال سے جیل میں ہیں اور تاحال انہیں باضابطہ طور پر سزا نہیں سنائی گئی اور نہ ہی انہوں نے خود پر لگے والے الزامات کو تسلیم کیا ہے۔

ان پر کم از کم دو کیسز میں عدالت میں فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے لیکن انہوں نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

اب ان کے خلاف باضابطہ طور پر ٹرائل شروع کرنے کے لوازمات کو مکمل کرلیا گیا اور رواں ماہ 18 اگست سے ان کے کیس کی باضابطہ سماعتیں ہوں گی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق آر کیلی کے خلاف باضابطہ ٹرائل شروع کرنے کے لیے 9 اگست کو نیویارک کی عدالت میں سماعت ہوئی، جس میں گلوکار نے بھی شرکت کی۔

سماعت کے دوران ان کا ٹرائل کرنے والی جیوری کے ججز کا انتخاب کیا گیا اور اب ان کے خلاف باضابطہ طور پر اگست کے وسط کے بعد سماعتیں شروع ہوں گی۔

یہ واضح نہیں ہے کہ ان کے حتمی ٹرائل کی سماعتیں کتنے عرصے تک چلیں گی لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ تین ماہ تک چلتی رہیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: آر کیلی عدالت میں پیش، دوران سماعت نئے انکشافات سامنے آگئے

جیوری ارکان کے انتخاب کے لیے ہونے والی سماعت میں آر کیلی کے وکلا نے عدالت سے اپیل کی کہ ان کے موکل کے خلاف لگائے گئے بعض الزامات خارج کیے جائیں، جن میں کم از کم دو نوجوان لڑکیوں کو جنسی تعلقات کے ذریعے بیمار کرنے کے الزامات بھی ہیں۔

اسی حوالے سے یاہو نیوز نے اپنی رپورٹ میں مختلف ویب سائٹس کی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ آر کیلی کے وکلا نے عدالت سے لڑکیوں کو بیمار کرنے کے الزامات ختم کرنے کی اپیل بھی کی اور دلیل دی کہ مذکورہ بیماری کو امریکی محکمہ صحت نے قانونی طور پر مرض تسلیم نہیں کیا۔

رپورٹ کے مطابق آر کیلی پر نیویارک کی عدالت میں ہونے والے ٹرائل میں مجموعی طور پر 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کی سماعت ہوگی۔

مزید پڑھیں: آر کیلی پر ریپ کے مزید 6 الزامات عائد

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماری بھی دیں۔

ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔

گلوکار پر مجموعی طور پر کم از کم 100 خواتین اور لڑکیوں کے ساتھ ریپ اور ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے جیسے الزامات ہیں اور ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ الینوائے اور مینیسوٹا کی عدالتوں میں بھی کیسز زیر سماعت ہیں۔

اگر ان پر الزام ثابت ہوگیا تو انہیں کم از کم 10 سے 20 سال قید اور جرمانے کی سزا ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں