ماروی سرمد کے بجائے خلیل الرحمٰن قمر کا انتخاب کروں گا، فیروز خان

اپ ڈیٹ 02 ستمبر 2021
روحانیت پر مذاق برداشت نہیں، فیروز خان—اسکرین شاٹ
روحانیت پر مذاق برداشت نہیں، فیروز خان—اسکرین شاٹ

اداکار فیروز خان نے کہا ہے کہ ماضی میں ان کے اور ڈراما ساز خلیل الرحمٰن کے درمیان کچھ باتوں پر اختلافات ضرور تھے مگر اب دونوں کے درمیان معاملات نمٹ چکے ہیں۔

اداکار نے کہا کہ اگر انہیں سماجی رہنما ماروی سرمد اور ڈراما نگار خلیل الرحمٰن قمر میں سے کسی ایک کے انتخاب کا کہا جاتا تو وہ ڈراما نگار کی سائیڈ لیتے۔

’ٹو بی آنیسٹ‘ شو میں بات کرتے ہوئے فیروز خان نے خلیل الرحمٰن قمر کو منتخب کرنے کی دلیل دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انٹرنیٹ پر کرائے گئے سرویز دیکھ لیں، زیادہ تر پاکستانی لوگ ڈراما ساز کو ہی منتخب کرتے ہیں۔

اداکار سے میزبان نے سوال کیا کہ اگر وہ انڈسٹری کا حصہ نہ ہوتے اور ایک عام شخص کے طور پر ان سے ماروی سرمد یا خلیل الرحمٰن قمر میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا کہا جاتا تو وہ کس کی سائیڈ لیتے؟

جس پر اداکار نے فوری جواب دیا کہ وہ ڈراما نگار کا انتخاب کرتے اور ساتھ ہی انہوں نے خلیل الرحمٰن قمر کو بہترین انسان بھی قرار دیا۔

فیروز خان نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے دلیل دی کہ ہر انسان میں بات کرنے کی تہذیب اور تمیز ہونی چاہیے۔

اگرچہ اداکار نے واضح طور پر یہ نہیں کہا کہ خلیل الرحمٰن میں بات کرنے کی تہذیب اور تمیز تھی لیکن انہوں نے دلیل دی کہ دوسروں کو عزت دینے والے کو ہی عزت ملتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کا بھی شوبز چھوڑ کر مذہبی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا اعلان

اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بھی کہا کہ اب ان کے اور خلیل الرحمٰن قمر کے درمیان اختلافات ختم ہوچکے ہیں لیکن انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے بیچ کیا مسائل تھے؟

لوگ ’پیر صاحب‘ کی باتوں پر عمل کرنے کا طعنہ نہ دیں، اداکار

پیر صاحب کی باتوں پر عمل کرنا ذاتی عمل ہے، اداکار—فائل فوٹو: فیس بک
پیر صاحب کی باتوں پر عمل کرنا ذاتی عمل ہے، اداکار—فائل فوٹو: فیس بک

پروگرام میں انہوں نے روحانی حوالے سے بھی گفتگو کی اور ساتھ ہی میزبان کو ٹوکا کہ انہیں بار بار ’شیخ یا پیر‘ صاحب کا طعنہ نہ دیں، کیوں کہ وہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے۔

فیروز خان نے کہا کہ ماضی میں جب انہوں نے شوبز کو خیرباد کہنے کا اعلان کیا تھا تو انہوں نے ذاتی طور پر کیا تھا، انہیں پیر صاحب نے کبھی شوبز میں کام کرنے سے نہیں روکا۔

انہوں نے میزبان سمیت عام لوگوں کو تنبیہ کی کہ انہیں بار بار ’پیر یا شیخ‘ صاحب کے طعنے نہ دیے جائیں، یہ ان کا ذاتی مسئلہ ہے اور کسی کی روحانیت پر یوں بیانات دینا مذاق کی بات نہیں ہوتی۔

مزید پڑھیں: فیروز خان کا شوبز میں واپسی کا اعلان

فیروز خان نے قدرے سنجیدگی سے کہا کہ وہ پیر صاحب کی بہت عزت کرتے ہیں اور ان سے متعلق بہت ہی حساس ہیں، اس لیے وہ ان کے حوالے سے کوئی مذاق برداشت نہیں کریں گے۔

اداکار کا کہنا تھا کہ یہ ان کی بے وقوفی اور غلطی ہے کہ وہ پیر صاحب سے متعلق باتیں سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔

’اہلیہ سے علیحدگی کی افواہیں پر رد عمل‘

پروگرام میں انہوں نے اہلیہ سے علیحدگی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر بھی مختصر اور مبہم بات کی۔

اداکار نے بتایا کہ یہ خیال غلط ہے کہ انہوں نے شہرت یا توجہ حاصل کرنے کے لیے اہلیہ سے علیحدگی کی خود ہی افواہیں پھیلائیں اور وہ ایسا کیوں کریں گے؟

انہوں نے کہا کہ وہ بطور والد ایسی افواہیں کیوں پھیلائیں گے، جن سے متعلق مستقبل میں ان سے بیٹا سوالات کرے؟

تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ اہلیہ سے علیحدگی کی خبریں، کس نے پھیلائی تھیں۔

خیال رہے کہ دسمبر 2020 میں اداکار اور ان کی اہلیہ علیزے سلطان کے درمیان علیحدگی کی خبریں پھیلی تھیں اور کئی ماہ تک اداکار نے اس پر کوئی واضح جواب بھی نہیں دیا تھا۔

تاہم گزشتہ ماہ اگست میں علیزے سلطان کی جانب سے فیروز خان کی تعریف میں شیئر کی گئی انسٹاگرام اسٹوریز کے بعد خبریں سامنے آئیں کہ ان کے درمیان اختلافات ختم ہوچکے۔

دونوں نے مارچ 2018 میں شادی کی تھی اور ان کے ہاں مئی 2019 میں پہلے بچے کی پیدائش ہوئی تھی۔

فیروز خان نے شادی کے دو سال بعد مارچ 2020 میں شوبز سے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے مذہبی تعلیمات کے مطابق زندگی گزارنے کا اعلان بھی کیا تھا، بعد ازاں انہوں نے کچھ عرصے کے بعد شوبز میں واپسی کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں