افغانستان میں 40 سال بعد جنگ کے حتمی خاتمے کا موقع ملا ہے، وزیراعظم

17 ستمبر 2021
ایرانی صدر ابراہیم ریئسی اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان دوشنبہے میں ملاقات ہوئی--
ایرانی صدر ابراہیم ریئسی اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان دوشنبہے میں ملاقات ہوئی--

وزیراعظم عمران خان نے دوشنبہے میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کے دوران انہیں پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں 40 سال بعد جنگ اور تنازع کے حتمی خاتمے کا موقع ملاہے۔

وزیراعظم عمران خان اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کے درمیان ملاقات کے حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں کی دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے موقع پر غیررسمی ملاقات ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تاجک تاجروں سے ہر ممکن تعاون کریں گے، عمران خان

بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، خطے اور بین الاقوامی مسائل پر باہمی دلچسپی پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو حالیہ صدارتی انتخابات میں کامیابی پر دلی مبارک باد دی اور اعادہ کیا کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان برادرانہ تعلق کو مزید مضبوط بنانے اور وسیع کرنے کے لیے ایران کے ساتھ کام جاری رکھے گا۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے بالخصوص تجارت، معیشت اور علاقائی رابطہ کاری پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تمام پہلووں پر بات کی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے معاشی سلامتی کا ایجنڈا اور پاکستان کی جیو پالیٹکس سے جیو اکنامکس میں منتقلی کو اجاگر کیا۔

وزیراعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسئلے پر مسلسل تعاون پر ایرانی صدر اور خصوصاً سپریم لیڈر کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی گھمبیر صورت حال کو بھی نمایاں کیا اور کہا کہ ایران کا اصولی مؤقف کشمیر کے عوام کے لیے حوصلے کا باعث ہے، جو اپنی حق خود ارادیت کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

افغانستان کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن، مستحکم اور خوش حال افغانستان ہی پاکستان کے مفاد میں ہے اور زور دیتے ہوئے کہا کہ 40 سال بعد افغانستان میں جنگ اور تنازع کے حتمی خاتمے کا ایک موقع ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا نو منتخب ایرانی صدر کو فون، افغانستان کی صورتحال پر تشویش

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سیکیورٹی صورت حال کو ٹھیک کرنے، انسانی بحران سے بچنے اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات ضروری ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ استحکام کی کوششیں افغان معاشرے کے تمام حلقوں کے حقوق کا احترام اور جامع سیاسی اسٹرکچر کے تحت نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے افغانستان میں پاکستانی اقدامات کے حوالے سے تعاون کرنے پر ایران کے کردار کو سراہا۔

عمران خان نے افغانستان کے ساتھ مثبت پیغام اور تعمیری عملی اقدامات کے ذریعے عالمی برادری کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایران کے صدر ابراہیم رئیسی کو موقع کی مناسبت سے پاکستان کے دورے کی دعوت دی جبکہ ایرانی صدر نے بھی وزیراعظم کو ایران کے دورے کی دعوت دی۔

ایران بھی افغانستان پر عمران خان کے مؤقف کا حامی ہے، فواد چوہدری

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے ڈان نیوز کے پروگرام 'لائیو ود عادل شاہزیب' میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے وزیراعظم عمران خان کو بتایا کہ افغانستان کے حوالے سے ان کے ملک کا مؤقف آپ کا حامی ہے۔

ایس سی او کے اجلاس میں ایرانی صدر سے ہونے والی غیررسمی ملاقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر نے وزیراعظم کو یقین دلایا ہے کہ ایران کی طرف سے پاکستان کے اندر سرحد پار کر کے حملے نہیں ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں: سی پیک کو وسطی ایشیا سے جوڑنا چاہتے ہیں، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ ابراہیم رئیسی سے ملاقات مثبت انداز میں ختم ہوئی اور تمام چیزیں زیر بحث لائی گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کامیاب رہے اور جلد ہی تہران میں وزرائے خارجہ کی ملاقات ہوگی جہاں علاقائی صورت حال پر بات کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ پاکستان اور افغانستان کے حوالے سے پالیسی پر نظرثانی کرے، پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے اور اس حوالے سے تمام اقدامات کیے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں