انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 29 ستمبر 2021
ایف بی آر پراعتماد ہے کہ اسے 30 ستمبر کی ڈیڈلائن تک 20 لاکھ سے زائد ریٹرنز حاصل ہوں گے — فائل فوٹو / اے ایف پی
ایف بی آر پراعتماد ہے کہ اسے 30 ستمبر کی ڈیڈلائن تک 20 لاکھ سے زائد ریٹرنز حاصل ہوں گے — فائل فوٹو / اے ایف پی

کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن (کے ٹی بی اے) نے وزیر اعظم سے انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر تک یعنی تین ماہ کی توسیع کرنے کی درخواست کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کے ٹی بی اے نے نشاندہی کی کہ قانون کے مطابق انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کے لیے 90 روز کا وقت دیا گیا تھا لیکن اس دوران 15 روز کے لیے ایف بی آر پورٹل دستیاب نہیں تھا لہٰذا 90 روز کے وقت کا آغاز اس وقت سے ہونا چاہیے جب آئرس پورٹل پر خامیوں اور غلطیوں سے پاک انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کیے جاسکیں'۔

کے ٹی بی اے نے کہا کہ 'ایف بی آر کے دونوں پورٹل ای ۔ ایف بی آر اور آئرس 14 اگست 2021 سے مہینے کے آخر تک ہیک رہے اور وقفے وقفے سے ٹھیک طور پر کام نہیں کر رہے تھے، لہٰذا انکم ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے کے لیے 90 روز کا وقت کسی طور پر مناسب نہیں ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: 8 لاکھ نان فائلرز کو نوٹسز جاری کردیے گئے

ایسوسی ایشن کے صدر محمد ذیشان مرچنٹ نے خط میں وزیر اعظم سے درخواست کی ہے کہ وہ چیئرمین ایف بی آر کو ریٹرنز فائل کرنے کی آخری تاریخ میں 31 دسمبر تک توسیع کی ہدایت دیں۔

دوسری جانب وفاقی ریونیو بورڈ (ایف بی آر) پر اعتماد ہے کہ اسے 30 ستمبر کی ڈیڈلائن تک 20 لاکھ سے زائد ریٹرنز حاصل ہوں گے، اگر ایسا ہوگیا تو یہ ٹیکس مشینری کے لیے 'تاریخی لمحہ' ہوگا۔

ایف بی آر کو 28 ستمبر تک تقریباً 14 لاکھ ٹیکس ریٹرنز حاصل ہوئے تھے۔

ایف بی آر نے منگل کو ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ریٹرنز فائل کرنے میں سہولت دینے کے لیے سرکولر جاری کیا گیا جس کے تحت آخری دو روز میں ریٹرنز فائل کرنے اور ٹیکسز جمع کرانے کے اوقات کار میں توسیع کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: مالی سال 2020: ریٹرن فائل کرنے والوں کی تعداد میں 23 فیصد کمی

ادارے کی طرف سے واضح کیا گیا کہ ریٹرنز جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع نہیں کی جائے گی جبکہ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی یاد دہانی کے لیے موبائل کمپنیوں کے تعاون سے پیغامات بھی بھیجے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی آخری تاریخ میں 8 دسمبر تک توسیع دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں