پاکستان کے فن ٹیک اور لاجسٹکس کے اسٹارٹ اپ پوسٹ ایکس نے بڑے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے 15 لاکھ ڈالر کا بنیادی فنڈ حاصل کرلیا۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق اسٹارٹ نے بتایا کہ اس کے اقدام کا مقصد ای-کامرس پلیٹ فارمز کے لیے فنانسنگ اور لاجسٹکس میں ادائیگیوں میں کیش آن ڈیلیوری (سی او ڈی) کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے 'ون اسٹاپ شاپ' کی تشکیل کے ذریعے حل کرنا ہے۔

اس راؤنڈ کی قیادت ایم ایس اے کیپیٹل نے کی جو کہ اوبر اور کلارنا سمیت دیگر بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنی ہے، اس کے ساتھ اس راؤنڈ میں یو اے ای کی کمپنی کے پارٹنر شوروق، زین کیپٹل، دبئی کے سوق وینچر، پی این او وینچر، 92 وینچر اور عربی سوفٹ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر یاسر بشیر نے کی۔

پوسٹ ایکس نے بتایا کہ وہ کیش ریکوری سائیکل کے مسائل حل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں اور کیش آن ڈیلیوری کے ذریعے کاروبار کو متاثر کرنے والی کیپٹل کی رکاوٹوں پر کام کر رہے ہیں۔

اسٹارٹ اپ کو عمر خان، سعد محمود، بابر رزاق اور عادل نسیم نے قائم کیا ہے اور اسٹارٹ اپ کا منصوبہ ہے کہ حاصل ہونے والے فنڈز سے اپنی مصنوعات کی توسیع کریں اور ان کے موجودہ ٹیکنالوجی کی بنیاد پر قائم سی او ڈی فنانسنگ پلیٹ فارم میں مزید بہتری لائیں گے۔

عمر خان نے بتایا کہ پاکستان میں ای-کامرس تیزی سے فروغ پا رہی ہے تاہم فنانسنگ تک رسائی میں کمی، آن لائن تاجروں اور ای-کامرس کو وسیع کرنے میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مقصد فنڈز فراہم کرنے کا پہلا اور آخری ذریعہ بننا ہے تاکہ تیزی سے ترقی کرتا ای-کامرس کاروباروں کی سرمائے کی ضرورت کو پورا کیا جائے گاکہ وہ تیزی سے ترقی کرے۔

اسٹارٹ اپ نے اپنے بیان میں بتایا کہ ان ہاؤس ای کامرس کمپنیوں کے لاجسٹک فلیٹ کی جانب سے اس کو سراہا گیا اس لیے ان کمپنیوں کو آگے بڑھنے کے لیے نقد اور لیکویڈیٹی تک آسان اور فوری رسائی مدد کی جائے۔

بیان میں کہا گیا کہ ایسی معیشت جس میں بنیادی طور پر کیش پر کام ہوتا ہے اس میں آن لائن کاروبار چلانے میں کیش ریکوری سائیکل کے چیلنجز اور محدود ورکنگ کیپٹل کی وجہ سے ترقی میں مشکلات درپیش ہیں، دور کے علاقے میں ڈیلیوری، زیادہ آرڈرز کی منسوخی کے خدشات اور کم فنانسنگ آپشنز پاکستان میں ای-کامرس بزنس کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

ایم ایس اے کیپیٹل کے ٹم چن نے بتایا کہ پاکستان میں ای-کامرس کی تیز رفتار ترقی کو کیش آن ڈیلیوری کی زیادہ شرح نے قدرے کم کردیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ ایکس کے لاجسٹکس اور فوری ادائیگی کے ماڈل کی ہم نے عالمی سطح پر حمایت کی ہے تاکہ کیش آن ڈیلیوری کے مسائل کو حل کیا جاسکے اور ہمیں امید ہے کہ عمر اور اس کی ٹیم پوسٹ ایکس کو خطے کی بڑی کمپنی بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

زین کیپٹل کے منیجنگ پارٹنر اور شریک بانی فیصل آفتاب نے تصدیق کی کہ پوسٹ ایکس نے پاکستان کی تیزی سے ترقی کرتی ای-کامرس مارکیٹ میں لاجسٹکس کے ذریعے اہم مسائل کو حل کر دیا ہے۔

شوروق کے پارٹنر تیمر ایزر نے پوسٹ ایکس کو پاکستانی مارکیٹ میں پوٹینشل اور ای-کامرس انڈسٹری کو انفراسٹرکچر سپورٹ فراہم کرنے پر سراہا۔

پوسٹ ایکس نے بتایا کہ اس نے ڈیجیٹل ادائیگی کا حل بھی متعارف کروا دیا ہے جو کہ کاروبار کو صارفین سے آن لائن وصولی میں مدد دیتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں