آئندہ مردم شماری کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا، وزیر اعظم

07 اکتوبر 2021
وزیر اعظم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر ان کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ ان کے استعمال سے انتخابی عمل میں شفافیت آئے گی—فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر اعظم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر ان کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ ان کے استعمال سے انتخابی عمل میں شفافیت آئے گی—فوٹو: پی آئی ڈی

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنماؤں کے وفد سے ملاقات میں انہیں یقین دلایا کہ آئندہ مردم شماری کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے گا اور وضاحت کی کہ ان کی حکومت میں تمام ادارے آزاد ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں وزیر اعظم عمران خان کی ایم کیو ایم کے وفد سے ملاقات ہوئی جس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر بھی شریک ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں: کابینہ نے 3 سال بعد مردم شماری کے نتائج کی منظوری دے دی

وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق، خالد مقبول صدیقی اور سینیٹر فیصل سبزواری نے مردم شماری اور سندھ میں جاری وفاقی حکومت کے منصوبوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔

وفد نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اپنے اتحادیوں کے تعاون سے سندھ بالخصوص کراچی کی ترقی میں موثر کردار ادا کر رہی ہے۔

ایم کیو ایم کے قائدین نے کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے وفاقی حکومت کے منصوبوں کی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے معاملے پر ان کی توجہ مبذول کرائی اور کہا کہ ان کے استعمال سے انتخابی عمل میں شفافیت آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم کا مطالبہ جائز لیکن مردم شماری 2022 میں شروع ہوگی، گورنر سندھ

عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی عمل پر الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے مثبت اثرات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے غربت مٹاؤ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وزیر اعظم سے ملاقات میں انہیں احساس پروگرام کی چھتری کے تحت اہل خاندان کو ھدف بنائے گئے سبسڈی کی فراہمی سے آگاہ کیا۔

اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت مہنگائی کی وجہ سے کم مراعات یافتہ افراد کو درپیش مسائل سے آگاہ ہے۔

عمران خان نے اس طبقے کے افراد کو سبسڈی فراہم کی جانی چاہیے، کامیاب پاکستان، ہیلتھ انشورنس کارڈ اور احساس حکومت کی اہم اسکیمز ہیں جن کا مقصد غربت کے خاتمے اور معاشرے کے نچلے طبقات کی سماجی ترقی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:'نقلی مردم شماری کو پاکستان پیپلز پارٹی تسلیم نہیں کرتی'

انہوں نے کہا کہ ایک جامع آگاہی پروگرام شروع کیا جائے تاکہ عوام کو آگاہ کیا جا سکے کہ وہ کس طرح ٹارگٹڈ سبسڈی حاصل کر سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے چیئرمین لیفٹیننٹ (ر) جنرل مزمل حسین نے وزیر اعظم کو بڑے ڈیموں کے انفراسٹرکچر اور دیگر کاموں میں پیش رفت سے آگاہ کیا۔

بڑے ڈیموں پر وزیراعظم کو بریفنگ ماہانہ بنیادیوں پر دی جاتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں