این سی او سی کا تعلیمی اداروں میں 11 اکتوبر سے معمول کے مطابق کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2021
اسد عمر نے ٹوئٹر پر این سی او سی کے فیصلے سے آگاہ کیا---فائل/فوٹو: ڈان نیوز
اسد عمر نے ٹوئٹر پر این سی او سی کے فیصلے سے آگاہ کیا---فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 11 اکتوبر سے تمام تعلیمی اداروں میں معمول کے مطابق کلاسز شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں اسد عمر نے کہا کہ 'بیماری کے پھیلاؤ میں کمی اور اسکول ویکسینیشن پروگرام شروع کرنے کی بنیاد پر آج این سی او سی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی اداروں کو پیر (11 اکتوبر) سے کلاسز معمول کے مطابق شروع کرنے کی اجازت دی جائے'۔

گزشتہ ماہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے ملک بھر میں 16 ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ملک بھر کے تعلیمی ادارے 16 ستمبر سے کھولنے کا اعلان

شفقت محمود نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ مجھے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ 16 ستمبر سے ملک بھر میں تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے۔

این سی او سی سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ 16 ستمبر سے ملک بھر کے تمام ادارے کھل جائیں گے لیکن صرف 50 فیصد طلبا کو کلاسوں میں بلانے کی اجازت ہو گی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ اس دوران روزانہ کی بنیاد پر این سی او سی میں بیماری کا باریک بینی سے جائزہ لیا جاتا رہے گا اور ضرورت محسوس ہونے پر بیماری پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔

اس سے قبل ملک میں کورونا کی چوتھی لہر کے دوران کووڈ-19 کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے تعلیمی ادارے این سی او سی کی سفارش پر دو ہفتے سے بند تھے۔

یہ بھی پڑھیں: دسویں اور بارھویں جماعت کے فیل طلبا کو 33 فیصد نمبر دے کر پاس کرنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ رواں برس کے اوائل میں حکومت نے ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت تمام صوبوں میں تعلیمی ادارے بند کردیے تھے۔

وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ اور کیسز کے اضافے کے پیش نظر وزارت تعلیم نے تعلیمی اداروں کی بندش میں توسیع کرتے ہوئے امتحانات کو بھی 15 جون تک ملتوی کردیا تھا تاہم اب صورتحال میں قدرے بہتری کے بعد 20 جون کے بعد امتحانات لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 26 فروری 2020 کو کراچی میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سندھ حکومت نے 2 روز کے لیے اسکول بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم یکم مارچ کو فیصلے میں توسیع کرتے ہوئے 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

سندھ کے بعد پنجاب اور وفاقی سطح پر بھی تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

بعد ازاں سندھ حکومت نے تمام تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے گرمیوں کی چھٹیاں بھی قبل از وقت شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس کے ساتھ ہی 13 مارچ کو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 5 اپریل تک بند رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔

وزیر تعلیم شفقت محمود نے 18مارچ 2020 کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت نے ملک میں یکم جون تک کوئی امتحان نہ کروانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کیمبرج، پیئرسن اور بیکولوریا سمیت تمام غیر ملکی بورڈز بھی حکومتی ہدایات کے پابند ہوں گے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت نے 7 مئی 2020 کو ملک میں کورونا وائرس کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے اسکولز، یونیورسٹیز سمیت تمام تعلیمی اداروں کو 15 جولائی تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔

قومی رابطہ کمیٹی( این سی سی) اجلاس کے بعد وزیراعظم اور دیگر وفاقی وزرا کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا تھا کہ جب کورونا وائرس کی وبا پھیلی تو ہمیں طلبہ کی صحت کا مکمل خیال کرنے اور تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں