مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی میں اضافہ، حملے میں 2 بھارتی فوجی ہلاک

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2021
مقبوضہ وادی میں دو ہفتوں کے دوران بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات میں 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
مقبوضہ وادی میں دو ہفتوں کے دوران بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات میں 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں — فوٹو: اے ایف پی

مقبوضہ کشمیر میں ایک حملے کے دوران بھارتی فوج کا افسر اور اہلکار ہلاک ہوگیا۔

مقبوضہ وادی میں دو ہفتوں کے دوران بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات میں 22 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے ترجمان کرنل دیوندر آنند کا کہنا تھا کہ فوجی اہلکار رات گئے جنوبی کشمیر کے جنگلات کے علاقے میں علیحدگی پسندوں کا پیچھا کر رہے تھے جب فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

تین روز قبل میندھر کے علاقے میں 5 فوجیوں کے قتل کے بعد علیحدگی پسندوں کی تلاش تیزی سے جاری تھی۔

گزشتہ ہفتے مختلف حملوں میں اقلیتی ہندو اور سکھ برادریوں کے 3 شہریوں سمیت 7 افراد کے قتل کے بعد متنازع اور مقبوضہ علاقے میں تشدد بڑھ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج سے جھڑپ میں حزب المجاہدین کا کمانڈر جاں بحق

میڈیا رپورٹ کے مطابق نشانہ بننے کے خوف کے پیش نظر اقلیتی برادریوں کے کچھ اراکین مقبوضہ کشمیر کی وادی چھوڑ چکے ہیں۔

بھارتی پولیس کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے جاری جھڑپوں اور فوجی کارروائیوں میں 8 مشتبہ علیحدگی پسند بھی مارے گئے۔

رواں سال کے دوران 120 سے زائد علیحدگی پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

ایک مشتبہ علیحدگی پسند کے اہل خانہ نے نوجوان کی حالیہ حملوں سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اسے فوجیوں نے حراست میں لیا تھا اور اسے زیر حراست قتل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی کارروائی، 3 نوجوان جاں بحق

ذرائع کا کہنا تھا کہ بھارتی فورسز کو پونچھ کے گھنے جنگلات سے ہلاک فوجیوں کی لاشیں نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خطرناک مشن تھا کیونکہ علیحدگی پسند جنگل میں کھائی میں چھپے ہوئے تھے اور انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی۔

حفاظتی اقدامات کے پیش نظر حکام کی جانب سے پونچھ ۔ جموں ہائی وے کو بند کردیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں