مقبوضہ کشمیر میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کیلئے دبئی اور بھارت کے درمیان معاہدہ

اپ ڈیٹ 19 اکتوبر 2021
انہوں نے کہا کہ دنیا جموں و کشمیر میں ترقی کی  رفتارتسلیم کررہی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
انہوں نے کہا کہ دنیا جموں و کشمیر میں ترقی کی رفتارتسلیم کررہی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

نریندرا مودی کی بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ دبئی، مقبوضہ کشمیر میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیرات کے معاہدے پر دستخط کر چکا ہے جہاں خطہ اس وقت تشدد کی لپیٹ میں ہے۔

خبر ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کی لاگت کے اعداد و شمار نہیں دیے گئے۔

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی 7 ریاستوں میں سے ایک دبئی کا حساس خطے میں کسی بھی غیر ملکی حکومت کے ساتھ سرمایہ کاری کا یہ پہلا معاہدہ ہے جہاں کشمیر کا علاقہ خود مختاری سے محروم ہے اور دو حصوں میں تقسیم مسلمان اکثریتی ریاست مقبوضہ کشمیر پر بھارت براہِ راست حکمرانی کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای، بھارت اور پاکستان کے مابین ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے، سینئر سفارتکار

نئی دہلی حکومت کا کہنا تھا کہ معاہدے کے مطابق دبئی کی جانب سے انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کی جائے گی، جس میں صنعتی پارکس، آئی ٹی ٹاور، کثیرالمقاصد ٹاورز، لاجسٹک سینٹرز، میڈیکل کالج اور اسپیشلائزڈ ہسپتال شامل ہیں۔

بھارتی وزیر تجارت پیوش گویل نے اپنے بیان میں کہا کہ ’دنیا نے ترقی کی اس رفتار کو تسلیم کرنا شروع کردیا ہے جس پر جموں و کشمیر چل رہا ہے’۔

بھارتی وزیر تجارت نے کہا کہ دبئی کے مختلف اداروں نے کشمیر میں سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

مزید پڑھیں: کشمیر کو اقوام متحدہ کے ایجنڈے سے ہٹایا نہیں جاسکتا، پاکستان

تاہم خطے میں فوج کی بڑی تعداد میں موجودگی سے علاقے میں سرمایہ کاری کو خطرہ ہے، جہاں روزانہ کی بنیاد پر شہریوں پر حملے اور بھارتی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے بڑھتی ہوئی کارروائیاں ہیں، جس کے نیتجے میں کئی افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

پیر کو بھارتی حکام نے باہر سے آئے ہوئے ہزاروں مزدروں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا تھا جبکہ ٹارگٹ کلنگ کی لہر کے بعد وادی سے سیکڑوں افراد نقل مکانی کر گئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں