Dawnnews Television Logo

پولنگ نتائج: عوام ورلڈ کپ اسکواڈ میں شرجیل اور عامر کی موجودگی کے خواہاں

ڈان ڈاٹ کام کے پول میں شائقین سے سوال کیا گیا کہ وہ ورلڈ کپ اسکواڈ میں کن کھلاڑیوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔
اپ ڈیٹ 22 اکتوبر 2021 10:55am

ٹی 20 ورلڈ کپ میں افتتاحی میچ سے قبل جنوبی افریقہ کے خلاف وارم میچ میں شکست نے ناصرف پاکستانی ٹیم کی تیاریوں کو بڑا دھچکا پہنچایا ہے جس نے پاکستانی باؤلنگ لائن کی افادیت پر بھی کئی سوالات اٹھا دیے ہیں جو 187 رنز کے بڑے مجموعے کے دفاع میں بھی ناکام رہی۔

ورلڈ کپ میں روایتی حریف بھارت کے خلاف اتوار کو کھیلے جانے والے افتتاحی میچ سے قبل ڈان ڈاٹ کام نے ایک پول کا انعقاد کیا جس میں شائقین سے سوال کیا گیا کہ وہ ورلڈ کپ اسکواڈ میں کن کھلاڑیوں کو دیکھنا چاہتے ہیں۔

اس پول میں عوام 48 گھنٹے تک ووٹ دے سکتے تھے اور 9 کیٹیگریز میں اپنے من پسند کھلاڑیوں کا انتخاب کر سکتے تھے۔

اس پول میں بابر اعظم، محمد حفیظ، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور محمد رضوان کے نام شامل نہیں کیے گئے کیونکہ یہ اپنی پرفارمنس کی بنیاد پر ٹیم میں براہ راست جگہ بنانے کے اہل ہیں لیکن باقی کھلاڑیوں کی پوزیشن کے حوالے سے سوال پر شائقین کے جواب سے کچھ حیران کن نتائج نکل کر سامنے آئے۔

فخر زمان (پہلے اوپنر)

ابتدائی ورلڈ اسکواڈ میں ریزرو کے طور پر منتخب کیے گئے فخر زمان پہلے اوپنر کے طور پر شائقین کا متفقہ انتخاب قرار پائے، انہیں اس مقابلے میں تقریباً 3 ہزار (87) فیصد شائقین نے ووٹ دیے اور وہ باآسانی اس دوڑ میں امام الحق، شان مسعود اور صاحبزادہ فرحان کو مات دینے میں کامیاب رہے۔

شرجیل خان (دوسرے اوپنر)

شائقین کے پسندیدہ ایک اور بائیں ہاتھ کے اوپنر شرجیل خان بھی باآسانی دیگر فریقین کو پچھاڑتے ہوئے شائقین کا متفقہ طور پر اعتماد جیتنے میں کامیاب رہے۔

انہوں نے 2 ہزار 337 (76.5 فیصد) ووٹ لیے اور ان کی اس پول میں بالادستی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ دوسرے نمبر پر آنے والے احمد شہزاد کو 383 (12.54 فیصد) ووٹ ملے جبکہ عبداللہ شفیق اور خرم منظور بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے۔

حیدر علی (مڈل آرڈر بلے باز)

گوکہ حیدر علی کی مستقل مزاجی ایک مسئلہ ہے لیکن اس کے باوجود نوجوان بلے باز پاکستانی شائقین کا اعتماد جیتنے میں کامیاب رہے، انہوں نے مڈل آرڈر بلے بازوں کے لیے پولنگ میں 66.78 فیصد (ایک ہزار 934 ووٹ) حاصل کیے جبکہ دوسرے نمبر پر موجود آصف علی کو 348 ووٹ ملے۔

حیران کن طور پر اس فہرست میں تیسرے نمبر پر عمر اکمل موجود ہیں جنہوں نے 342 ووٹ لیے جبکہ ورلڈ کپ کے سابقہ اسکواڈ میں شامل اعظم خان چوتھے اور ریزرو کھلاڑیوں میں شامل خوشدل شاہ پانچویں نمبر پر رہے۔

سرفراز احمد (دوسرے وکٹ کیپر)

قومی ٹیم کے سابق کپتان سرفراز احمد بھی دوسرے وکٹ کیپر کی حیثیت سے بڑی تعداد میں شائقین کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب رہے جنہوں نے 2 ہزار سے زائد (74 فیصد) ووٹ لیے جبکہ عوام نے نوجوان روہیل نذیر پر تجربہ کار کامران اکمل کو ترجیح دی اور محمد اخلاق صرف 3.29 فیصد ووٹ لے سکے۔

شعیب ملک (بیٹنگ آل راؤنڈر)

نیشنل ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے افتخار احمد عمدہ کارکردگی کے باوجود صرف 25.21 فیصد (703 ووٹ) حاصل کر سکے اور عوام نے تجربہ کار شعیب ملک کو ہی اولین انتخاب تصور کرتے ہوئے تقریباً 70 فیصد (ایک ہزار 931) ووٹ دیے، حسین طلعت اس فہرست میں پانچ فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

عماد وسیم (باؤلنگ آل راؤنڈر)

باؤلنگ آل راؤنڈر کے شعبے میں عماد وسیم اور شاداب خان میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا البتہ ایک ہزار 112 ووٹ (40فیصد) کے ساتھ عماد وسیم برتری لینے میں کامیاب رہے جبکہ شاداب خان کو 30 فیصد (836 ووٹ) ملے۔

نیشنل ٹی 20 کپ میں بیٹنگ کے جوہر دکھانے کے باوجود محمد نواز صرف 334 ووٹ لے سکے جبکہ فہیم اشرف اور محمد وسیم جونیئر بھی عوام کا اعتماد جیتنے میں ناکام رہے۔

عثمان قادر (لیگ اسپنر)

لیگ اسپنرز کی بات کی جائے تو عوام نے 76 فیصد ووٹ کے ساتھ سابق عظیم اسپنر عبدالقادر کے بیٹے عثمان قادر کا انتخاب کیا جنہوں نے مجموعی طور پر 2 ہزار سے زائد ووٹ لیے۔

ان کے مقابلے میں واحد حریف زاہد محمود کو 625 (23.66فیصد) ووٹ ملے۔

شاہنواز دھانی (فاسٹ باؤلر)

رواں سال پاکستان سپر لیگ میں عمدہ کارکردگی کی بدولت راتوں رات اسٹار بننے والے شاہنواز دھانی اس پول میں کئی نوجوان فاسٹ باؤلرز کو مات دیتے ہوئے تقریباً 50 فیصد ووٹ لینے میں کامیاب رہے۔

نوجوان فاسٹ باؤلر نے اس فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود اور 720 ووٹ لینے والے حارث سے تقریباً دوگنے ایک ہزار 307 ووٹ لیے، محمد حسنین، نسیم شاہ اور عمران خان اس فہرست میں بالترتیب تیسرے، چوتھے اور پانچویں نمبر پر رہے۔

محمد عامر (بائیں ہاتھ کے فاسٹ باؤلر)

قومی ٹیم کی سابقہ مینجمنٹ سے ناراضی کے باعث ریٹائرمنٹ لینے والے محمد عامر اب بھی عوام کے دل میں بستے ہیں بلکہ صرف وہ ہی نہیں بلکہ اسکواڈ سے باہر ایک اور فاسٹ باؤلر وہاب ریاض بھی عوام کی پسند کے معیار پر پورے اترتے ہیں۔

عامر نے اس ووٹنگ میں ایک ہزار 628 ووٹ (60 فیصد) کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے جبکہ ان کی نسبت وہاب ریاض 727 ووٹ ہی حاصل کر پائے، اس فہرست میں جنید خان تیسرے اور سہیل تنویز چوتھے نمبر پر رہے۔

اگر اس ووٹنگ کی مناسبت سے شائقین کی پسند کو مدنظر رکھا جائے تو پاکستان کا اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہو گا۔

بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، شرجیل خان، سر فراز احمد، محمد حفیظ، شعیب ملک، حیدر علی، عماد وسیم، شاداب خان، عثمان قادر، حسن علی، شاہنواز دھانی، محمد عامر اور شاہین شاہ آفریدی۔

ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کا اصل اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان، فخر زمان، شعیب ملک، محمد حیفظ، آصف علی، سرفراز احمد، حیدر علی، محمد نواز، محمد وسیم، شاداب خان، عماد وسیم، شاہین شاہ آفریدی، حسن علی اور حارث رؤف۔